قائد انقلاب اسلامی نے یورپ میں زیر تعلیم ایرانی طلبہ کی اسلامی انجمنوں کی یونین کے انچاسویں اجلاس کے نام اپنے پیغام میں زور دیکر کہا کہ حصول علم کو فکر کی پرورش اور ان دونوں کو تقوا و پاکدامنی سے متصل کر دیجئے۔ ایسی صورت میں ملک کا کوئی بھی سرمایہ آپ جیسے نوجوانوں کے وجود کی دولت کے برابر نہیں ہوگا۔
یہ پیغام آرمینیا کے دار الحکومت ایروان کی کبود مسجد میں یورپ میں زیر تعلیم طلبہ کے امور میں قائد انقلاب اسلامی کے نمائندے حجت الاسلام و المسلمین جواد اژہ ای نے پڑھا۔
پیغام کا اردو ترجمہ حسب ذیل ہے؛

بسم الله الرحمن الرحیم

نوجوانو! عزیزو!
مختلف ملکوں کی یونیورسٹیوں میں آپ کی موجودگی سے آپ کو دنیا کے واقعات و تغیرات کا حکمت آمیز نگاہ اور گہری نظر سے جائزہ لینے کا موقع اور مستقبل کے ایران کو جہاں شناس اور دنیا پر نظر رکھنے والے مفکرین سے بہرہ مند ہونے کا موقع ملا ہے۔ اس کی قدر کیجئے۔
فریفتہ ہو جانا بھی اتنا ہی زیاں بخش ہے جتنی کی بے خبری اور غفلت۔ آج خاص طور پر اس بارے میں سوچئے کہ مغربی اسٹریٹیجی کیوں اسلاموفوبیا کو ہوا دے رہی ہے؟ ایران کی طرح اسلامی سیاست کی نمائندگی کرنے والا کون سا ملک ہے جس کے باعث جارح، استبدادی اور استکباری عمائدین اقتدار ہمہ جہتی مقابلہ آرائی پر آمادہ ہیں؟
کحصول علم کو فکر کی پرورش اور ان دونوں کو تقوا و پاکدامنی سے متصل کر دیجئے۔ ایسی صورت میں ملک کا کوئی بھی سرمایہ آپ جیسے نوجوانوں کے وجود کی دولت کے برابر نہیں ہوگا۔
اللہ تعالی آپ کی نصرت و مدد فرمائے۔

سیّد علی خامنه‌ای
۳/ بهمن/ ۱۳۹۳ (ہجری شمسی مطابق 23 جنوری 2015)