اللہ تعالی کا درود و سلام ہو عزیز شہیدوں پر جنھوں نے اپنے ایثار سے اسلامی وطن کی بلندیوں پر توحید کی شمع روشن کی۔ اللہ کا درود و سلام ہو مظلوم غوطہ خور شہیدوں پر جنھوں نے اپنے ظہور و وجود سے کبھی خاموش نہ ہونے والی اس شمع کی مدد کی اور ملت ایران کے روحانی سرمائے اور قیمتی و دل آویز یادوں کے پرچم کو ملک میں انتہائی پرشکوہ انداز میں لہرایا۔
سلام ہو آپ کے بندھے ہوئے ہاتھوں اور ستم دیدہ پیکروں پر۔ سلام ہو آپ کی پاکیزہ روحوں، رضائے الہی اور محو پرواز پروں پر۔ سلام ہو آپ پر کہ جنھوں نے گرمی حیات رکھنے والوں کی روح کو سیراب اور زندگی کی فضا کو معطر کر دیا۔ خدائے حکیم و مہربان کا لاکھ لاکھ شکر جو اس خدا جو اور اللہ پر یقین رکھنے والی قوم کی ضرورت کے وقت بیدار دلوں پر شک و تردد سے بالاتر بشارتیں نازل فرماتا ہے اور گرد و غبار کو جھاڑ دیتا ہے۔ سلام ہو آپ عظیم، وفادار، آگاہ اور ذمہ دار عوام پر جو اللہ تعالی کے لطیف خطاب کو بخوبی پہچانتے ہیں، اسے اپنے وجود میں اتارتے ہیں اور رد عمل ظاہر کرتے ہیں۔
وطن واپس آنے والے ان موتیوں کی تشییع جنازہ میں آپ کی بامعنی شرکت انقلاب کا یادگار واقعہ ہے۔ اللہ کی رحمتیں نازل ہوں آپ پر اور شکر ہے اللہ کا جو دلوں کا مالک ہے اور بیکراں سلام ہو حضرت بقیۃ اللہ (عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) پر جو اس عظیم سرمائے کے مالک ہیں۔
سیّد علی خامنهای
۲۶ خرداد ۱۳۹۴ (ہجری شمسی مطابق 16 جون 2015)