پانچویں ماہرین اسمبلی کی کارکردگی کے آغاز کی مناسبت سے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اسمبلی کے نو منتخب ارکان کو عوام کا اعتماد حاصل کرنے کی مبارکباد دی اور فرمایا کہ اس عظیم الشان اسمبلی کی اہمیت اس ذمہ داری کی وجہ سے ہے جو اس کے دوش پر ہے اور یہ ذمہ داری ملک پر حکمفرما نظام کی اسلامی و انقلابی ماہیت کی صحیح اور ہمہ جہتی حفاظت و پاسبانی اور اس نظام کے ایک دوسرے سے وابستہ اداروں کی اعلی اور گراں قدر اہداف کی جانب رہنمائی ہے۔
یہ پیغام رہبر انقلاب اسلامی کے دفتر کے انچارج حجت الاسلام و المسلمین محمدی گلپایگانی نے پڑھا۔ پیغام کا متن حسب ذیل ہے؛
بسم‌ الله‌ الرّحمن‌ الرّحیم‌

حضرت امام زمانہ ارواحنا فداہ کے یوم ولادت کے موقع پر پانچویں ماہرین اسمبلی کے کام کا آغاز بڑا مبارک حسن اتفاق ہے۔ اسے فال نیک ماننا چاہئے اور اس سے وعدہ الہی کی صداقت کا یقین رکھنے والے اہل ایمان کے قلوب میں تائید و نصرت خداوندی کے اطمینان میں اضافہ ہونا چاہئے۔ اسی طرح اس کے 3 خرداد (مطابق 23 مئی) کی تاریخ سے متصل ہونے کو بھی جو استقامت کی فتح اور نصرت و فتح الہیہ کا پرچم لہرائے جانے کی مظہر ہے، غنیمت سجمھنا چاہئے اور اس عظیم واقعے سے درس حاصل کرنا چاہئے۔
خدائے عزیز و حکیم کا تہہ دل سے شکر ادا کرتا ہوں کہ اس نے مومن، شجاع اور وفادار ملت کو اس اسمبلی کی تشکیل کی نعمت سے نوازا اور اسلامی جمہوری نظام کو ایک اور عمومی بیعت سے سرفراز کیا۔ آپ منتخب افراد کو بھی عوام کا اعتماد جیتنے اور ان کے ذریعے منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں اور خدائے علیم و بصیر کی بارگاہ میں آپ کے لئے ملک اور عوام کی خدمت انجام دینے کی توفیق کی دعا کرتا ہوں۔
اس عظیم الشان اسمبلی کی اہمیت اس ذمہ داری کی عظمت کی وجہ سے ہے جو اس کے دوش پر رکھی گئی ہے۔ ایک جملے میں اس ذمہ داری کو اس طرح بیان کیا جا سکتا ہے؛ ملک پر حکمفرما نظام کی اسلامی و انقلابی ماہیت کی صحیح اور ہمہ جہتی حفاظت و پاسبانی اور اس نظام کے ایک دوسرے سے وابستہ اداروں کی اعلی اور گراں قدر اہداف کی جانب رہنمائی۔ اس سنگین فریضے کی ادائیگی ان صلاحیتوں کی متقاضی ہے جن کا ذکر آئین میں ہے۔
ان صلاحیتوں کے پیدا ہونے اور باقی رہنے کا فیصلہ اس محترم اسمبلی کے ذمے ہے اور یہ چیز اپنے آپ میں اس ادارے پر بہت بڑی ذمہ داری ڈالتی ہے؛ موجودہ دنیا میں اسلامی جمہوریہ کے مقام و مرتبے سے واقفیت، حکمرانی کی گوناگوں روشوں کے اس ہجوم میں جن میں یا روحانیت و دین یا عوام یا پھر دونوں کو بھینٹ چڑھا دیا گیا ہے، دینی جمہوریت کے پرکشش نمونے پر توجہ دینا، عوام کے انتخاب کے طریقے میں ایمان اور اسلامی معارف سے ماخوذ عقائد کے کردار پر توجہ، عوامی اعتماد اور اسلامی نظام کی صحتمندی و استحکام کی حفاظت میں رہبر انقلاب کے شخصی اور سیاسی تقوے کی گہری تاثیر پر توجہ، یہ چیزیں اس عظیم اسمبلی کی ذمہ داریوں کے ایک حصے کو جو عوام کے محبوب اور بااثر فقہا سے تشکیل پاتی ہے، بیان کرتی ہیں اور ان کی ادائیگی کی اہمیت کو ثابت کرتی ہیں۔ مذکورہ عناوین میں سے ہر عنوان کے تحت کچھ فرائض آتے ہیں جن کی بحسن و خوبی ادائیگی ملک اور نظام کو نیکی و استحکام کی جانب لے جائیگی اور اس عظیم اور عدیم المثال فریضے کی ادائیگی میں رہبر انقلاب کی مدد کریگی۔
اللہ تعالی سے آپ محترم حضرات اور اپنے لئے اس راستے پر گامزن رہنے کی جو ہمارے عظیم قائد (امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ) کا راستہ اور ہدف ہے، توفیق حاصل ہونے کی دعا کرتا ہوں۔

سیّد علی خامنه‌ای‌
۱ خرداد ۱۳۹۵ ( ہجری شمسی مطابق21 مئی 2016)