امام زین العابدین علیہ السلام کے یوم ولادت با سعادت پر حضرت کے بارے میں آیت اللہ العظمی خامنہ ای کے خطابات کے کچھ اقتباسات پیش کئے جار ہے ہیں۔ امام زین العابدین علیہ السلام ایک دعا میں ارشاد فرماتے ہیں: "و عدلک مہلکی" تیرا انصاف، مجھے ہلاک کر دے گا۔ اسی لیے ہم عرض کرتے ہیں: "عاملنا بفضلک" ہمارا حساب اپنے فضل سے کر! اگر انصاف کی بات آ جائے اور باریکی سے کام لیا جائے، ہمارے اعمال کو بغور دیکھا جائے تو پھر مصیبت ہے۔ ہمیں خداوند عالم سے اس کے فضل کی دعا کرنی چاہیے، اس کی چشم پوشی کی دعا کرنی چاہیے، اس کے درگزر کی دعا کرنی چاہیے۔

امام خامنہ ای

5 اپریل 2010

امام زین العابدین علیہ السلام جو امیر المومنین کے پوتے تھے اور معصوم تھے، جب ان سے کہا گيا کہ آپ کس قدر عبادت کرتے ہیں؟! تو انھوں نے فرمایای کہ ہم کہاں اور علی کی عبادت کہاں؟ یعنی امام زین العابدین اور سید الساجدین کہہ رہے ہیں کہ امیر المومنین سے میرا موازنہ نہیں ہو سکتا۔

امام خامنہ ای 5

نومبر 2004

امام زین العابدین علیہ السلام فرماتے ہیں: "و لیس من صفاتک یا سیدی ان تامر بالسؤال و تمنع العطیّۃ" آپ فرماتے ہیں کہ اے پروردگار! یہ تیری عادت نہیں ہے کہ لوگوں کو مانگنے کا حکم دے لیکن جو چیز وہ مانگیں، وہ انھیں عطا نہ کرے۔ مطلب یہ کہ کرم الہی، رحمت الہی اور وسیع قدرت الہی کے معنی یہ ہیں کہ اگر وہ کہتا ہے کہ مانگو تو اس نے اس دعا کو پورا کرنے کا ارادہ کر لیا ہے۔

نماز جمعہ کا خطبہ،

25 دسمبر 1998