رہبر انقلاب اسلامی: "ایک بار گاڑی میں، میں نے خود امام خمینی سے بھی یہ کہا تھا۔ سبھی بہت خوش تھے، ہنس رہے تھے، میں اس خطرے کے بارے می‎ سوچ کر بے اختیار آنسو بہا رہا تھا کہ جو ممکنہ طور پر انھیں پیش آ سکتا تھا، مجھے نہیں معلوم تھا کہ ان کے ساتھ کیا ہو سکتا ہے کیونکہ کچھ دھمکیاں اور خطرے موجود تھے۔ اس کے بعد ہم ائيرپورٹ پہنچے، امام خمینی وطن واپس لوٹے۔ جیسے ہی امام خمینی پر چھایا ہوا سکون دکھائي دیا، ہماری تشویش اور اضطراب پوری طرح ختم ہو گئی، یعنی امام خمینی نے اپنے سکون و اطمینان سے، مجھے اور شاید بہت سے دیگر لوگوں کو جو تشویش میں تھے، سکون عطا کر دیا۔ جب میں نے کئي برس بعد وہاں امام خمینی کو دیکھا تو اچانک جیسے ان کئي برسوں کی تھکن جسم سے نکل گئي۔ ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ وہ سارے ایام امام خمینی کے وجود میں مجسم ہو گئے۔"

14/1/1984