سوال: کسی ثبوت کے بغیر دوسروں پر تہمت لگانے کا حکم کیا ہے اور جس نے تہمت باندھی ہے اس کا کیا فریضہ ہے؟

جواب: ’’تہمت‘‘ گناہان کبیرہ میں سے ہے اور پوری سنجیدگی کے ساتھ اس سے واقعی توبہ لازم ہے اور جس کسی سے بھی اپنی بات کہی اور پہنچائی ہے اسے مسترد کرے اور جس کے بارے میں کہی ہے اس سے رضامندی حاصل کرے (کہ اس نے معاف کردیا ہے)