سوال: باپ کو خود اپنے بالغ و عاقل بچوں کے اموال میں ، جو اس سے الگ ایک مستقل زندگی گزار رہے ہوں، کس مقدار تک تصرف کا حق جائز ہے؟ اور اگر اس میں تصرف کرے جو جائز نہیں ہے تو کیا اس کا ضامن و ذمہ دار ہوگا؟

جواب: باپ کے لئے جائز نہیں ہے کہ اپنے بالغ و عاقل بچوں کے اموال میں تصرف کرے مگر یہ کہ خود ان کی اجازت اور رضامندی سے، ورنہ رضامندی کے بغیر تصرف حرام ہے، اور جواب دہی کا باعث ہوگا سوائے اُن چیزوں کے کہ جن کو مستثنی کیا گیا ہے۔