اس ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی نے ایران کے ساتھ، علاقے کے عوام کے رابطے میں قومی اور اسلامی پہلوؤں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں قومی و مذہبی اتحاد قائم کرنے میں اردبیل کے خطے نے بڑا اہم کردار ادا کیا ہے۔
انھوں نے شہیدوں کی راہ کو باقی رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں شہیدوں سے درس حاصل کرنا اور اس پر عمل کرنا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ شہادت کی تعلیم صرف اسلام سے مخصوص نہیں ہے بلکہ تمام الہی ادیان میں خدا کی راہ میں فداکاری اور جان دینے کی بہت اہمیت ہے۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ملک پر پڑنے والی مصیبتوں کا سامنا کرنے میں شہیدوں کے کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جب ایران میں اسلامی انقلاب آيا تو دنیا کے سبھے بڑے ترقی یافتہ ممالک نے اکٹھا ہو کر اس ملک پر یلغار کر دی تاکہ اسلامی انقلاب کو نابود کر دیں لیکن شہیدوں نے بھرپور مزاحمت کی اور اس ہمہ گیر حملے کو ناکام بنا دیا۔
انھوں نے کہا کہ مستقبل کے لیے بھی ہمارا راستہ پوری طرح واضح ہے جو مجاہدت، استقامت اور مزاحمت کا ر استہ ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے ایک بار پھر اس سال کے محرم اور عاشورا کو گزشتہ سبھی برسوں سے زیادہ پر جوش، ولولہ انگیز، زیادہ با معنی اور زیادہ با معرفت بتاتے ہوئے کہا ہے کہ امام حسین علیہ السلام کی محبت عالمگیر ہو چکی ہے اور مسلمانوں کے ساتھ ہی مختلف ادیان و مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگ بھی سید الشہداء کی یاد منانے لگے ہیں۔