سوال: بعض مقررین اور نظم و نثر میں مصائب پڑھنے والے ذاکر و مداح اپنی مجلسوں اور تقریروں میں اہلبیت علیہم السلام کی عنایتوں اور کرامتوں سے متعلق مختلف قسم کے خواب نقل کرتے ہیں، کیا ان خوابوں کو بیان کرنا اور ان پر اعتماد کرنا جائز ہے؟! 
جواب : ان کے بیان کرنے میں فی نفسہ کوئی حرج نہیں ہے لیکن بنیادی طور پر خوابوں کو شرعی دلیل قرار نہیں دیا جاسکتا اور ان کے ذریعہ کوئی فریضہ عائد نہیں ہوتا۔ مناسب یہی ہے کہ دینی باتیں عقل و شرع کے نزدیک مستند و معتبر آیات و روایات کے مطابق بیان ہوں۔