سوال: ایک سودے میں جو ادھار کی صورت میں انجام پارہا ہے، اگر خریدار یہ کہے کہ جب بھی میرے پاس پیسے آئيں گے، میں ادا کردوں گا تو کیا یہ سودا صحیح ہے؟

جواب: ادھار کے لین دین میں قیمت کی ادائیگی کا وقت طے ہونا سودے کے صحیح ہونے کی شرط ہے لہذا مذکورہ صورت میں کیا گیا معاملہ صحیح نہیں ہے لیکن اگر بیچنے والا سودے کے باطل ہونے کی بات جانتے ہوئے بھی بیچی گئی چیز میں خریدار کے تصرف پر راضی ہو تو خریدار کے اسے استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔