صدر مملکت حجت الاسلام و المسلمین رئيسی کی شہادت جیسی موت کے بعد عراق کے وزیر اعظم شیاع السودانی نے بدھ 22 مئي 2024 کی صبح رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ انھوں نے اس موقع پر رہبر انقلاب سے کہا کہ اس غمزدہ ماحول میں، میں آپ سے ملاقات کے لیے آیا ہوں تاکہ عراقی حکومت اور قوم کا دکھ، حزن اور تعزیت ایرانی حکومت اور قوم کو پیش کروں۔ ہم نے ایران کے شہید صدر جناب رئیسی میں جو چیز دیکھی تھی وہ سچائي، اخلاق، پاکیزگي، کام، کوشش اور عوام کی خدمت کے علاوہ کچھ نہیں تھی۔
عراق کے وزیر اعظم نے اسی طرح ایران کے شہید صدر کے جلوس جنازہ میں دسیوں لاکھ افراد کی شرکت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ میں نے آج ٹی وی پر جو تصویریں دیکھی ہیں ان کے کچھ واضح پیغامات تھے جن میں سب سے اہم پیغام، تمام تر دباؤ اور پابندیوں نیز اس ناگوار سانحے کے باوجود اسلامی جمہوریہ میں حکام کے ساتھ عوام کے ٹھوس اور مضبوط رشتوں کی گہرائي ہے۔
جناب السودانی نے زور دے کر کہا کہ جلوس جنازہ میں دسیوں لاکھ افراد کی شرکت کا ایک دوسرا پیغام یہ ہے کہ عوام کی خدمت کرنی چاہیے اور یہ پرشکوہ جلوس جنازہ، عوام کی خدمت کا نتیجہ ہے اور یہ درس، عراق میں ہمارے لیے بھی سرمشق ہونا چاہیے۔
اس ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای نے غم میں شرکت کے لیے عراقی وزیر اعظم کے تہران کے سفر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ایک نمایاں شخصیت کو کھو دیا ہے۔ صدر مملکت بڑے اچھے بھائي، کارآمد، لائق، سنجیدہ اور دل سے کام کرنے والے عہدیدار تھے۔
انھوں نے کہا کہ اس وقت آئين کی رو سے جناب مخبر صاحب نے ایک سنگین ذمہ داری اٹھائي ہے اور ان شاء اللہ عراقی حکومت سے تعاون اور سمجھوتوں کا پہلے والا عمل جاری رہے گا۔