رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے بدھ کی شام ترکمنستان کے اہم قومی رہنما اور پیپلز کونسل کے چیئرمین قربان علی بردی محمدوف اور ان کے ھمراہ آئے وفد سے ملاقات میں دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات کے فروغ کو بڑی اہم ترجیح قرار دیا اور کہا کہ حالیہ برسوں میں ایران اور ترکمنستان کے تعلقات میں اچھی وسعت آئی ہے لیکن باہمی تعاون بڑھانے کی ابھی مزید گنجائش موجود ہے جسے بروئے کار لانا چاہئے۔ 

آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا تھا کہ باہمی روابط کا فروغ دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ ڈاکٹر مسعود پزشکیان کی تازہ دم حکومت دونوں ملکوں کے روابط کو فروغ دینے سے متعلق امور زیادہ پختگی کے ساتھ انجام دے گی۔ 

رہبر انقلاب اسلامی نے ترکمنستان کے ساتھ روابط بڑھانے میں صدر ایران کی خاص دلچسپی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ محترمہ فرزانہ صادق روڈ اینڈ اربن ڈیولپمنٹ منسٹر اور مشترکہ کمیشن کی سربراہ کی حیثیت سے دونوں ملکوں کے معاہدوں پر عملدرآمد پر نظر رکھیں گی تاکہ مطلوبہ نتائج حاصل ہوں۔ 

رہبر انقلاب اسلامی نے دونوں ملکوں کے مشترکہ پروجیکٹوں منجملہ ساؤتھ - نارتھ ہائی وے اور ترکمنستان گیس پائپ لائن پروجکٹ کے بارے میں ترکمنستان کی پیپلز کونسل کے چیئرمین کی گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان بڑے پروجیکٹوں کو ایرانی ماہرین کی مدد سے عملی جامہ پہنانے کی صورت میں دونوں ملکوں کے تعلقات پہلے سے زیادہ مستحکم ہوں اور دونوں ملکوں کی قربت بڑھے گی۔ 

اس ملاقات میں صدر مملکت ڈاکٹر پزشکیان بھی موجود تھے۔ اس موقع پر جناب قربان علی بردی محمدوف نے دونوں ملکوں کو ایک دوسرے کا رشتہ دار قرار دیا اور کہا کہ تہران میں جناب صدر محترم سے بہت اچھے مذاکرات ہوئے اور ہم امید کرتے ہیں کہ مفاہمتی یادداشتیں جن پر دستخط ہوئے، ان سے بہت اچھے نتائج حاصل ہوں گے۔

ترکمنستان کے قومی رہنما نے مرحوم صدر رئیسی کو یاد کیا اور دونوں ملکوں کے تعلقات کو فروغ دینے کے لئے ان کی کوششوں کی قدردانی کرتے  ہوئے کہا کہ ترکمنستان اور ایران کی طویل مشترکہ سرحدیں ہمیشہ دوستی و صلح کی سرحدیں رہی ہیں اور آئندہ بھی رہیں گی اور ہم ہر شعبے میں باہمی تعلقات بڑھانے کے لئے آمادہ ہیں۔