اگر انسان اس غاصب بادشاہ پر جو اس کے اندر ہے یعنی اس حقیقی ڈکٹیٹر پر غلبہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گيا تو پھر وہ دنیا کی سب سے بڑی طاقتوں پر بھی غلبہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گا۔ یہ شعر نہیں، مضمون نہیں ہے، یہ کھلے ہوئے حقائق ہیں۔ ہم نے اسلامی انقلاب کے دوران پوری طرح سے ان کا مشاہدہ کیا ہے۔ اگر کچھ لوگوں نے اپنے نفس پر غلبہ حاصل کر لیا تو قربانی دیں گے اور اگر کوئي ملت قربانی دے تو کوئي بھی طاقت اس پر غلبہ حاصل نہیں کر سکے گی۔ دشمن تب ہم پر فتحیاب ہوتا ہے جب ہم اپنے نفس پر فتحیاب نہیں ہو پاتے۔ انسان کی شکست کا پہلا مرحلہ، خود اس کی اندرونی شکست ہے۔ جب حسد اور دکھاوے کی چاہت اور اسی طرح کی چیزیں انسان پر غالب آ جاتی ہیں تو کام میں انسان کے ہاتھوں میں لرزش پیدا کر دیتی ہیں اور جب آپ کا ہاتھ لرزنے لگتا ہے تو دشمن کا ہاتھ مضبوط ہو جاتا ہے، یہ ایک فطری بات ہے۔
امام خامنہ ای
24 اپریل 1991