انھوں نے ملک کے بے پناہ مواقع کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے پاس جوان افرادی قوت کی عظیم صلاحیت ہے اور جو بھی ادارہ اس صلاحیت کو پہچان کر اس سے فائدہ اٹھائے گا، اس میں زبردست پیشرفت آئے گي۔
آيت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے شنگھائی تعاون تنظیم اور بریکس جیسی اہم علاقائی اور عالمی تنظیموں میں ایران کی رکنیت اور ملک کے مختلف علاقوں کی اچھی شناخت رکھنے والے وزیر کو، وزارت داخلہ کا قلمدان دیے جانے کو بھی اہم مواقع میں شمار کیا۔
رہبر انقلاب نے ہر صوبے کے مختلف مسائل منجملہ صوبوں سے متعلق سفارتی مسائل پر گورنر کے ذریعے کام کیے جانے کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ ہمارے بہت سے ہمسایہ ممالک ہیں اور یہ ہمسایہ ممالک بھی مواقع میں سے ایک ہیں۔
انھوں نے ملک کی سلامتی کی حفاظت اور بدعنوانی سے مقابلے کو ضروری بتایا اور بدعنوانی سے مقابلے کو ملک کے سینیئر عہدیداروں کی حتمی ذمہ داریوں میں سے ایک قرار دیا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ بدعنوانی سے مقابلے کی پہلی شرط، عہدیداروں اور ان کے اہل خانہ کی بدعنوانی پیدا کرنے والے اسباب سے دوری ہے، کہا کہ حساس پوزیشن رکھنے کے سبب کسی عہدیدار کے بدعنوانی میں مبتلا ہونے کا نقصان، دوہرا ہے اور خداوند عالم کے نزدیک اس کا عذاب بھی دوہرا ہے۔
انھوں نے صوبوں کے گورنروں کو دین کی پابندی، حرام کاموں سے دوری، مذہبی رسومات کے استقبال، رواں سال کے نعرے کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش اور اسمگلنگ سے سنجیدہ اور پوری ہماہنگی کے ساتھ مقابلہ کرنے کی سفارش کی۔