اسلام نے حقیقی معنیٰ میں خواتین کا بہت زیادہ احترام کیا ہے۔ اگر اس نے گھر کے اندر ماں کے کردار اور ماں کے احترام پر زور دیا ہے یا گھر کے دائرے میں رہ کر ایک خاتون کے گھریلو کردار، اثرات، حقوق و فرائض اور حد بندیوں پر تاکید ہے تو اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہے کہ اسلام ایک خاتون کو سماجی مسائل میں شرکت، سماجی جدوجہد میں حصہ لینے اور عوامی سرگرمیوں میں مشغولیت سے منع کرتا ہے۔ عورت کو ایک اچھی ماں اور اچھی بیوی بھی ہونا چاہیے اور سماجی امور میں بھی شرکت کرنا چاہیے۔ حضرت جناب فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) اسی طرح کی سماجی شخصیت کا مظہر ہیں، زینب کبریٰ (سلام اللہ علیھا) میں مختلف پہلوؤں کا اکٹھا ہونا ایک اور نمونہ ہے۔
امام خامنہ ای
27 جولائی 2005