مزاحمتی محاذ کی حالیہ فتوحات اور اپنے اہداف کے حصول میں دشمن کی ناکامی کے ساتھ رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے اس محاذ کی حتمی فتح اور صیہونی حکومت کے شر کے خاتمے کے لیے بعض دعائیں پڑھنے کی رہنمائي کی ایک درخواست کے جواب میں قرآن مجید کے سورۂ فتح، صحیفۂ سجادیہ کی چودھویں دعا اور دعائے توسل پڑھنے کی سفارش کی۔ یہ خبر حجت الاسلام و المسلمین حاج علی اکبری نے کرمان میں شہید الحاج قاسم سلیمانی کے مزار پر کچھ جوانوں کے اجتماع میں دی ہےجسے رہبر معظم کی ویب سائٹ KHAMENEI.IR پیش کر رہی ہے۔
آج بحمد اللہ یہ جو مجاہدت پوری طاقت اور قوت کے ساتھ جاری ہے، لبنان میں بھی اور غزہ اور فلسطین میں بھی، قطعی طور پر اس مجاہدت کا نتیجہ حق کی فتح ہوگا، حق کے محاذ کی فتح ہوگا، مزاحمت کے محاذ کی فتح کی صورت میں سامنے آئے گا۔
ریاستہائے متحدہ امریکا کے عزیز نوجوان اسٹوڈنٹس! آج آپ نے عظیم مزاحمتی محاذ کا ایک حصہ تشکیل دیا ہے، مزاحمت کا بڑا محاذ آپ سے دور ایک علاقے میں، آپ کے آج کے انہی احساسات و جذبات کے ساتھ، برسوں سے جدوجہد کر رہا ہے۔
ریاستہائے متحدہ امریکا کے جوانوں اور اسٹوڈنٹس کے نام
امام خامنہ ای کے خط سے اقتباس
25/05/2024
جو شکست 7 اکتوبر کو ہوئی اس کی بھرپائی نہیں ہو سکتی۔ وہ حکومت جو دقیق انٹیلیجنس پر منحصر ہے اور دعوی کرتی ہے کہ پرندہ پر بھی مارے تو اس کی نظر سے پوشیدہ نہیں رہتا، محدود وسائل رکھنے والی ایک مزاحمتی تنظیم سے شکست کھا گئی۔ صیہونی حکومت کی ساکھ مٹی میں مل گئی۔
امام خامنہ ای
3 اپریل 2024
غزہ پٹی میں صیہونی حکومت کے جرائم سے متعلق خبریں روزانہ ہی نیوز چینلز اور اخبارات میں آتی رہتی ہیں۔ اسی طرح غزہ کا بحران خبری ٹاک شوز، سیاسی تبصروں اور خبری مباحثوں کے روزمرہ کے موضوع میں تبدیل ہو چکا ہے۔ اس سلسلے میں جو سب سے اہم سوال پائے جاتے ہیں ان میں سے ایک، غزہ کے موجودہ بحران سے باہر نکلنے اور اس علاقے میں جاری بھیانک قتل عام اور تخریب کاری کے خاتمے کا راستہ ہے۔
جب با ضمیر انسان صیہونیوں کے ستر سالہ مظالم کو دیکھتے ہیں تو ظاہر ہے کہ وہ خاموش نہیں بیٹھیں گے بلکہ مزاحمت کے بارے میں سوچیں گے۔ ملت فلسطین اور فلسطین کے حامیوں کے خلاف مجرم صیہونیوں کے دائمی مظالم کے مقابلے کے لئے مزاحمتی محاذ کی تشکیل ہوئی۔
امام خامنہ ای
تیس ہزار سے زیادہ انسانوں کا قتل عام ہو جاتا ہے، بچے، نومولود اور کمسن بچے نوجوان، بوڑھے، عورت، مرد، بیمار محض چھوٹی سی مدت میں 30 ہزار افراد قتل کر دئے جاتے ہیں، ان کے گھر مسمار کر دئے جاتے ہیں نام نہاد مہذب دنیا صرف تماشائی بنی رہتی ہے۔
امام خامنہ ای
غزہ کے واقعات نے مزاحمتی محاذ کی تشکیل کی حقانیت ثابت کر دی۔ ثابت کر دیا کہ مغربی ایشیا کے علاقے میں مزاحمتی محاذ کی موجودگی کلیدی ترین موضوعات کا جز ہے، اس مزاحمتی محاذ کو روز بروز تقویت پہنچانا چاہئے۔
امام خامنہ ای
ایک زمانہ تھا کہ دشمن کا طیارہ آتا تھا اور ہمارے شہروں پر بمباری کرکے چلا جاتا تھا۔ ہمارے پاس دفاعی وسائل نہیں تھے۔ آج دشمنوں کو بخوبی پتہ ہے کہ اسلامی جمہوریہ مکمل درستگی کے ساتھ اپنے ہدف کو تباہ کرنے والے میزائلوں کے ذریعے مقابلہ کر سکتی ہے اور انھیں کچل سکتی ہے۔ وہ دشمن جن کے ذہنوں میں کبھی فوجی لشکر کشی کا خیال پیدا ہوتا تھا، سمجھ لیں کہ اسلامی جمہوریہ کے پاس مقابلے کے لئے طاقتور طمانچہ اور محکم بازو موجود ہے۔ یہ مزاحمتی توانائی ہے۔
~امام خامنہ ای
21 مارچ 2019