رہبر انقلاب نے اس حج کو برائت از مشرکین کی مناسبت سے ایک خاص اہتمام کے ساتھ دیکھا ہے۔ اور اس کے لئے اللہ تبارک و تعالی کی کتاب اور خصوصا سورہ ممتحنہ میں حضرت ابراہیم علیہ الصلوۃ و السلام کی سیرت اور ان کے عمل کو جس طرح سے اللہ نے اسوہ بناکر پیش کیا ہے، اس سے استدلال بھی کیا ہے اور اس سے پیغام بھی لیا ہے۔
آج جو غزہ اور فلسطین میں رونما ہو رہا ہے اس کے بارے میں ہمارا فریضہ کیا ہے؟ ان لوگوں کے ساتھ جو تمھیں قتل کرتے ہیں، تم سے جنگ کرتے ہیں، تمھیں تمھارے دیار سے باہر نکالتے ہیں یا ان لوگوں کی مدد کرتے ہیں جو تمھیں تمھارے گھر اور دیار سے باہر نکالتے ہیں، رابطہ رکھنے اور ان کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھانے کا تمھیں حق نہیں ہے۔
امام خامنہ ای
حج نے اسلام کے انسانی وسائل کی وسعت اور اس کے روحانی پہلو کی طاقت کو اپنوں اور غیروں کے سامنے نمایاں کر دیا ہے۔
امام خامنہ ای کے پیغام حج 2024 سے ماخوذ
11 جون 2024
بسم اللّہ الرّحمن الرّحیم
و الحمد للّہ ربّ العالمین و الصّلاۃ و السّلام علی خیر البریّۃ سیّدنا محمّدٍ المصطفی و آلہ الطّیّبین و صحبہ المنتجبین و من تبعھم باحسان الی یوم الدّین.
دلنواز ابراہیمی آہنگ نے، جو حکم خدا سے ہر دور کے تمام انسانوں کو موسم حج میں کعبے کی جانب بلاتا ہے، اس سال بھی پوری دنیا کے بہت سے مسلمانوں کے دلوں کو توحید و اتحاد کے اس مرکز کی جانب مجذوب کر دیا ہے، انسانوں کے اس پرشکوہ اور متنوع اجتماع کو وجود میں لے آيا ہے اور اسلام کے انسانی وسائل کی وسعت اور اس کے روحانی پہلو کی طاقت کو اپنوں اور غیروں کے سامنے نمایاں کر دیا ہے۔
حج کے عظیم اجتماع اور اس کے پیچیدہ مناسک کو جب بھی تدبر کی نظر سے دیکھا جائے تو وہ مسلمانوں کے لیے قوت قلب اور اطمینان کا سرچشمہ ہیں اور دشمن اور بدخواہ کے لیے خوف و ہراس اور ہیبت کا سبب ہیں۔
اگر امت مسلمہ کے دشمن اور بدخواہ، فریضۂ حج کے ان دونوں پہلوؤں کو بگاڑنے اور انھیں مشکوک بنانے کی کوشش کریں، چاہے مذہبی اور سیاسی اختلافات کو بڑا بنا کر اور چاہے ان کے مقدس اور روحانی پہلوؤں کو کم کر کے، تو تعجب کی بات نہیں ہے۔
قرآن مجید، حج کو بندگي، ذکر اور خشوع کا آئینہ، انسانوں کے یکساں وقار کا مظہر، انسان کی مادی اور روحانی زندگي کی بہبودی کا نمونہ، برکت اور ہدایت کی علامت، اخلاقی سکون اور بھائيوں کے درمیان عملی اتحاد کی مثال اور دشمنوں کے مقابلے میں برائت و بیزاری اور مقتدرانہ محاذ آرائی کا مظہر بتاتا ہے۔
حج سے متعلق قرآنی آيات پر غوروخوض اور اس بے نظیر فریضے کے اعمال و مناسک میں تدبر ان چیزوں اور حج کے پیچیدہ اعمال کی باہمی ترکیب کے ان جیسے دیگر رموز کو ہم پر منکشف کر دیتا ہے۔
حج ادا کرنے والے آپ بھائي اور بہن اس وقت ان پرفروغ حقائق و تعلیمات کی مشق کے میدان میں ہیں۔ اپنی سوچ اور اپنے عمل کو اس کے قریب سے قریب تر کیجیے اور ان اعلی مفاہیم سے آمیختہ اور از سر نو حاصل ہونے والے تشخص کے ساتھ گھر لوٹیے۔ یہی آپ کے سفر حج کی گرانقدر اور حقیقی سوغات ہے۔
اس سال برائت کا مسئلہ، ماضی سے زیادہ نمایاں ہے۔ غزہ کا المیہ، جو ہماری معاصر تاریخ میں بے مثال ہے اور بے رحم اور سنگ دلی و درندگي کی مظہر اور ساتھ ہی زوال کی جانب گامزن صیہونی حکومت کی گستاخی نے کسی بھی مسلمان شخص، جماعت، حکومت اور فرقے کے لیے کسی بھی طرح کی رواداری کی گنجائش باقی نہیں رکھی ہے۔ اس سال کی برائت، حج کے موسم اور میقات سے آگے بڑھ کر پوری دنیا کے تمام مسلمان ملکوں اور شہروں میں جاری رہنی چاہیے اور حاجیوں سے آگے بڑھتے ہوئے ہر ایک شخص کی جانب سے انجام پانی چاہیے۔
صیہونی حکومت اور اس کے حامیوں خاص طور پر امریکی حکومت سے یہ برائت اقوام اور حکومتوں کے قول و فعل میں نظر آنی چاہیے اور اسے جلادوں کا عرصۂ حیات تنگ کر دینا چاہیے۔
فلسطین اور غزہ کے صابر اور مظلوم عوام کی آہنی مزاحمت کی، جن کے صبر و استقامت نے دنیا کو ان کی تعریف و احترام پر مجبور کر دیا ہے، ہر طرف سے پشت پناہی ہونی چاہیے۔
خداوند عالم سے ان کے لیے مکمل اور فوری فتح کی دعا کرتا ہوں اور آپ حجاج محترم کے لیے، مقبول حج کی دعا کرتا ہوں۔ حضرت بقیۃ اللہ (روحی فداہ) کی مستجاب دعا آپ کی پشت پناہ رہے۔
والسلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
سید علی خامنہ ای
4 ذی الحجہ 1445
22 خرداد 1403
11 جون 2024
ولی فقیہ کے نمائندے اور ایرانی حجاج کرام کے امور کے نگراں ہفتے کے روز صحرائے عرفات میں مشرکین سے برائت کے پروگرام میں حجاج کرام کے نام رہبر انقلاب اسلامی امام خامنہ ای کے پیغام کا مکمل متن پڑھیں گے۔
حج "امت مسلمہ کے عقیدے کے اظہار اور موقف کے اعلان کی ایک جگہ" ہے اور امت مسلمہ اپنے صحیح اور قابل قبول اور قابل اتفاق رائے موقف کو بیان کر سکتی ہے، قابل قبول اور قابل اتفاق رائے... اقوام، مسالک۔ ممکن ہے حکومتیں کسی اور طرح سوچیں، کسی اور طرح کام کریں لیکن اقوام کا دل، الگ چیز ہے۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں اقوام مختلف معاملات میں اپنے موقف کا اظہار کر سکتی ہیں۔ اگرچہ برائت، ابتدائے انقلاب سے ہی حج میں موجود رہی ہے لیکن غزہ کے بڑے اور عجیب واقعات کے پیش نظر خاص طور پر اس سال کا حج، حج برائت ہے۔ اور مومن حجاج کو اس قرآنی منطق کو پوری اسلامی دنیا میں منتقل کرنا چاہیے۔ آج فلسطین کو اسلامی دنیا کی پشت پناہی کی ضرورت ہے۔
حج کے مناسک کے رموز کے بارے میں بہت کچھ بیان کیا گیا ہے لیکن ہنوز بیان کرنے کے لئے بہت کچھ ہے۔ غزہ اور فلسطین کے سلسلے میں مسلمانوں کا فریضہ حضرت ابراہیم کی سنت کی روشنی میں۔
06/05/2024
ملاحظہ فرمائيے کہ امریکی اسرائيل کی زبانی مخالفت پر کیا کارروائی کر رہے ہیں! امریکی اسٹوڈنٹس کے ساتھ اس طرح کا سلوک کیا جا رہا ہے، یہ واقعہ عملی طور پر یہ دکھاتا ہے کہ غزہ میں نسل کشی کے بڑے جرم میں امریکا، صیہونی حکومت کا شریک جرم ہے۔
امام خامنہ ای
ابراہیم علیہ السلام کا ان کفار کے بارے میں جو معاندانہ برتاؤ نہیں کرتے یہ نظریہ ہے کہ ان سے اچھا سلوک کیا جائے مگر ایک جگہ وہ ان لوگوں سے اعلان بیزاری کرتے ہیں جو قاتل ہیں اور لوگوں کو ان کے گھر اور وطن سے بے دخل کر دیتے ہیں۔ اس کا مصداق آج کون ہے؟ صیہونی، امریکا اور ان کے مددگار۔
امام خامنہ ای
آج فلسطین کو حمایت کی ضرورت ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران اس مسئلے میں دوسروں کا منتظر نہیں رہا اور نہ آئندہ رہے گا۔ لیکن اگر مسلم قوموں اور حکومتوں کے طاقتور ہاتھ تعاون کریں تو اس کا اثر بہت بڑھ جائے گا۔ یہ فریضہ ہے۔
امام خامنہ ای
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے حج کے لیے قافلوں کی روانگي سے کچھ روز قبل پیر کی صبح امور حج کے منتظمین اور خانۂ خدا کے بعض زائرین سے ملاقات کی۔
اگر امریکا کی مدد نہ ہوتی تو کیا صیہونی حکومت میں اتنی طاقت تھی، ہمت تھی کہ مسلمان مردوں، عورتوں اور بچوں کے ساتھ اس چھوٹے سے علاقے میں ایسا حیوانیت والا برتاؤ کرے؟
امام خامنہ ای
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 6 مئی 2024 کو ادارہ حج و زیارات کے عہدیداران و کارکنان اور حج کے لئے جانے والوں سے خطاب میں فریضہ حج اور مناسک حج کے پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔ رہبر انقلاب نے غزہ کے تعلق سے عالم اسلام کی ذمہ داریوں کا بھی ذکر کیا۔ (1)
خطاب حسب ذیل ہے:
دین سے عاری اخلاقیات کی فسوں گری کا انجام، مغرب کا اخلاقی تنزل ہے
مناسک حج سے روحانیت و اخلاق کا درس لینا چاہئے۔ روحانیت دینی اخلاقیات کے ارتقاء سے عبارت ہے۔ دین سے عاری اخلاقیات کی فسوں گری کا انجام، جس کی مغربی مفکرین کے ذریعے مدتوں ترویج کی جاتی رہی، مغرب کا یہی اخلاقی تنزل ہے جسے روکنا ممکن نہیں۔
امام خامنہ ای
25 جون 2023
امریکی اور صیہونی سازش کا ثابت قدمی سے مقابلہ کرنا ہے
استکباری طاقتیں مسلمانوں کے اتحاد اور نوجوان نسل کی دینداری کی مخالف ہیں اور جس طرح بھی ممکن ہو اس پر حملے کرتی ہیں۔ ہمارا اور ساری قوموں کا فریضہ اس امریکی اور صیہونی سازش کا ثابت قدمی سے مقابلہ کرنا ہے۔
امام خامنہ ای
25 جون 2023
حج کے پیغام کا ایک اصلی ستون اتحاد بین المسلمین ہے۔ یعنی سیاسی و ثقافتی شعبے کی سر برآوردہ شخصیات پہلی عالمی جنگ کے بعد مغربی حکومتوں کے ہاتھوں مغربی ایشیا کی سیاسی و جغرافیائی تقسیم بندی کے تلخ تجربے کو دوہرانے کی اجازت نہ دیں۔
امام خامنہ ای
25 جون 2023
معنویت، دینی اخلاق کے ارتقاء کے معنی میں ہے۔ دین کی نفی کے ساتھ اخلاق کی فسوں کاری کا انجام، جس کی عرصے تک مغرب کے فکری ذرائع کی جانب سے ترویج کی جاتی رہی، مغرب میں اخلاقیات کا تیز رفتار زوال ہے جس کا دنیا میں سبھی مشاہدہ کر رہے ہیں۔ معنویت اور اخلاق کو، حج کے مناسک سے، احرام میں سادگي سے، خیالی امتیازات کی نفی سے، توحید کے محور کے گرد پر امید طواف سے، شیطان کو کنکریاں مارنے سے اور مشرکین سے اعلان برائت سے سیکھنا چاہیے۔
امام خامنہ ای
25 جون 2023
حج، آج اور آئندہ کل کے انسان کے اخلاقی زوال کی موجب سامراج اور صیہونیت کی تمام سازشوں کو ناکام اور بے اثر بنا سکتا ہے۔ اس عالمی تاثیر کی ضروری شرط یہ ہے کہ مسلمان قدم اول کے طور پر، حج کے حیات بخش خطاب کو پہلے خود صحیح طریقے سے سنیں اور اسے عملی جامہ پہنانے میں کوئي دقیقہ فروگزاشت نہ کریں۔
امام خامنہ ای
حج آج اور آئندہ کل انسانیت کے اخلاقی انحطاط کے استکبار اور #صیہونزم کے سارے منصوبوں پر خط تنسیخ کھینچ سکتا ہے، انھیں بے اثر بنا سکتا ہے۔
امام خامنہ ای
25 جون 2023
حج کا نظام انسانی سماج کے ارتقاء اور سارے انسانوں کی صحت و سلامتی میں مددگار بن سکتا ہے۔ حج ساری انسانیت کو معنوی رفعت اور روحانی و اخلاقی ارتقاء سے ہمکنار کر سکتا ہے اور یہ دور حاضر کے انسان کی حیاتی ضرورت ہے۔
امام خامنہ ای
25 جون 2023
حج کی ندائے ابراہیمی اور ان کی عالمی منادی عام نے ایک بار پھر تاریخ کی گہرائیوں سے سرزمین عالم کو اپنا مخاطب قرار دیا اور آمادہ و ذکر میں محو دلوں میں اشتیاق و تلاطم پیدا کر دیا۔
امام خامنہ ای
25 جون 2023
امتیاز و تفریق ختم کرنے کی اسلام کی زبان، زبان عمل ہے۔ کہاں؟ حج میں۔ کالے ہیں، گورے ہیں، دنیا کے فلاں خطے سے آئے ہیں، فلاں تمدن کے ہیں، فلاں تاریخ کے ہیں، سب ایک ساتھ بغیر کسی امتیاز کے، ایک ساتھ ہیں، کوئی امتیاز نہیں ہے۔ یہ اسرار حج ہیں۔ انہیں معرفت کے ساتھ انجام دینا چاہئے۔
امام خامنہ ای
17 مئی 2023
حج میں شرکت کا ہدف کیا ہے؟ مسلم امہ کے افراد کے دلوں کو ایک دوسرے کے قریب لانا اور مسلم امہ کا اتحاد۔ کس کے مقابلے میں؟ کفر، ظلم، استکبار، انسانی و غیر انسانی بتوں کے مقابلے میں، ان تمام چیزوں کے مقابلے میں جنہیں ختم کرنے کے لئے اسلام آیا۔
امام خامنہ ای
17 مئی 2023
خدا وہ دن کبھی نہ لائے، کہ کوئي عازم حج نہیں ہے، تو آپ پر واجب ہے کہ حج کے لئے جائيں چاہے اس سے پہلے دس بار حج کر چکے ہوں۔ اس گھر، اس اصلی مرکز اور اس بنیادی مرکز کو کبھی بھی خالی نہیں رہنا چاہئے۔ «قیامًا لِلنّاس»۔ یہ تعبیر بہت اہم ہے۔
امام خامنہ ای
قرآن میں حج کے بارے میں متعدد آیات موجود ہیں۔ ایک سورہ مائدہ کی آیت ہے جس میں خدا فرماتا ہے: جَعَلَ اللهُ الکَعبَةَ البَیتَ الحَرامَ قیامًا لِلنّاس،(مائدہ 97) خدا نے خانہ کعبہ کو معاشرے کے دوام اور استحکام کا سرچشمہ قرار دیا ہے یہ بہت اہم بات ہے؛ «قیامًا لِلنّاس» یعنی اگر حج کا وجود نہ ہو اور حج انجام نہ پائے تو امت اسلامیہ اور اسلامی معاشرے کا شیرازہ بکھر جائے گا۔
دوسری سورہ حج کی آیت ہے : وَ اَذِّن فِی النّاسِ بِالحَجِّ یَأتوکَ رِجالاً وَ عَلیٰ کُلِّ ضامِرٍ یَأتینَ مِن کُلِّ فَجٍّ عَمیقٍ * لِیَشهَدوا مَنافِعَ لَهُم، (حج آیت 27 و 28) قوم، امت اسلامیہ، عوام، دنیا کے گوشہ و کنار سے حج کے لئے آئیں، تاکہ اپنی آنکھوں سے اپنے فوائد کو دیکھیں: لِیَشهَدوا؛ مشاہدہ کریں، دیکھیں، فوائد کی آماجگاہ میں خود موجود ہوں۔
امام خامنہ ای
17 مئی 2023
وہ ہدف مسلم امہ کا اتحاد ہے۔ کس کے مقابلے میں؟ کفر کے مقابلے میں، ظلم کے مقابلے میں، استکبار کے مقابلے میں، انسانی و غیر انسانی بتوں کے مقابلے میں۔ ان تمام چیزوں کے مقابلے میں جنہیں ختم کرنے کے لئے اسلام آیا۔
امام خامنہ ای
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے ادارہ حج کے عہدیداروں، کارگزاروں اور کچھ حجاج کرام سے ملاقات میں حج کے بارے میں درست نقطہ نگاہ اور اس اہم فریضے کے درست ادراک پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ حج ایک عالمی و تمدنی موضوع ہے اور اس کا ہدف مسلم امہ کا ارتقاء، مسلمانوں کے دلوں کو آپس میں قریب کرنا اور کفر، ظلم، استکبار اور انسانی و غیر انسانی بتوں کے مقابل امت اسلامیہ کا اتحاد ہے۔
عازمین حج کی سرزمین وحی کے لئے روانگی سے قبل ادارہ حج کے عہدیداروں، کارکنوں اور بعض عازمین حج نے رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کی۔ 17 مئی 2023 کو ہونے والی اس ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی نے حج میں مضمر عمیق معانی و تعلیمات اور منفعتوں پر روشنی ڈالی اور ذمہ داریوں کے سلسلے میں ہدایات دیں۔ (1)
خطاب حسب ذیل ہے۔
دو سال کے وقفے کے بعد اللہ نے حج کا دروازہ دوبارہ کھولا، یہ بہت بڑی خوشخبری تھی۔ یہ دعوت الہی ہے جس نے حاجیوں کے لئے راستہ کھولا ہے۔ کسی شخص کی مہربانی نہیں، یہ آپ محترم حجاج کرام کے اشتیاق کی، بارگاہ خداوندی میں قبولیت کا شاخسانہ ہے۔ ان شاء اللہ آپ بہترین حج بجا لائيں۔
امام خامنہ ای
8 جون 2022