اس رات وہ تشریف لائے اور جب وہ آئے تو وہاں موجود سبھی لوگ، بے اختیار دل کی گہرائيوں سے نعرے لگانے لگے۔ لوگوں کے نعرے اور ان کا ردعمل دانستہ نہیں تھا۔ شروع کے دو تین منٹ سبھی لوگ مبہوت اور ایک خاص حالت میں تھے۔ ایک بہت ہی معنوی اور گرانقدر ماحول تھا جس نے ہم سبھی کو متاثر کر دیا۔
شب عاشور کی مجلس میں رہبر معظم نے ایران کے معروف نوحہ خواں محمود کریمی سے ایک خاص نوحہ پڑھنے کی فرمائش کی۔ مجلس کے بعد جناب کریمی نے khamenei.ir سے بات کرتے ہوئے اس مجلس اور مجلس میں رہبر انقلاب کی آمد کے بارے میں دلچسپ باتیں بتائيں۔
حسینیۂ امام خمینی میں پیر 7 جولائی 2025 کی شب، امام زین العابدین علیہ السلام کی شب شہادت کے موقع پر آخری مجلس عزا کی مجلس منعقد ہوئی جس میں مختلف عوامی طبقات سے تعلق رکھنے والے عزاداران سید الشہداء نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
امت مسلمہ کو حسین ابن علی علیہ السلام کا درس یہ ہے کہ حق کے لیے، انصاف کے لیے، انصاف قائم کرنے کے لیے، ظلم سے مقابلے کے لیے ہمیشہ تیار رہنا چاہیے اور اپنا سب کچھ میدان میں لے آنا چاہیے۔
حسینیۂ امام خمینی میں اتوار 6 جولائی 2025 کو شام غریباں کی مجلس منعقد ہوئی جس میں مختلف عوامی طبقات سے تعلق رکھنے والے عزاداران سید الشہداء نے کثیر تعداد شرکت کی۔
حسینیۂ امام خمینی میں سنیچر 5 جولائی 2025 کو شب عاشور کی مجلس منعقد ہوئی جس میں رہبر انقلاب اسلامی اور مختلف عوامی طبقات سے تعلق رکھنے والے عزاداران سید الشہداء نے شرکت کی۔
حسینیۂ امام خمینی میں جمعہ 4 جولائی 2025 کو تیسری شب کی مجلس منعقد ہوئی۔ شب تاسوعا یا نویں محرم کی شب میں منعقد ہونے والی اس مجلس میں کثیر تعداد میں عزاداران سید الشہداء نے شرکت کی۔
آج اس بات کی ضرورت ہے کہ ہم دنیا کو حسینی روش سے متعارف کرائيں۔ ظلم، بدعنوانی، ذلت اور فرومائیگی میں مبتلا دنیا کو حسینی حریت کی معرفت کی ضرورت ہے۔ آج دنیا کے لوگ، دنیا کے جوان، غیر معاند اقوام کے دل اس طرح کی حقیقت کے لیے دھڑک رہے ہیں۔
امام خامنہ ای
بدھ کے روز رہبر انقلاب اسلامی کی موجودگي میں امام زین العابدین علیہ السلام کی شب شہادت میں ہوئي جس میں رہبر انقلاب اسلامی اور حسینی عزاداروں نے شرکت کی۔ یہ مجالس عزا کے سلسلے کی آخری مجلس تھی۔
سید الشہداء حضرت ابی عبد اللہ الحسین علیہ السلام اور اہلبیت کے کچھ شیدائيوں نے حسینیۂ امام خمینی میں رہبر انقلاب اسلامی کی موجودگي میں آل اللہ کی شام غریباں کی عزاداری کی۔
امام حسین علیہ السلام کے کارنامے کی روح یہ تھی کہ وہ حق بات اور حق کی راہ کا نفاذ کریں اور ان تمام طاقتوں کے مقابلے میں ڈٹ جائيں جو اس راہ میں ایک دوسرے کے ساتھ آ گئي تھیں۔
24 ستمبر 1985
حسینیۂ امام خمینی میں چھے محرم سے شروع ہونے والے مجلس عزا کے سلسلے کی تیسری مجلس منعقد ہوئی جس میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای اور عزاداروں نے شرکت کی۔
شہید مطہری انقلاب سے برسوں پہلے چیخ چیخ کے کہتے تھے: "آج کے دور کا شمر –اس وقت کے اسرائیلی وزیر اعظم کا نام لیتے تھے- فلاں ہے۔" حقیقت امر بھی یہی ہے۔ ہم شمر پر لعنت بھیجتے ہیں تاکہ شمر بننے اور شمر جیسا عمل کرنے کی جڑ اس دنیا میں کاٹ دی جائے۔
9 جنوری 2008
وہ قوم جو کمزوری اور ذلت کو تسلیم کر لے اور مقدس اہداف کی راہ میں اپنے کسی فرد کی انگلی کٹانے کے لیے بھی تیار نہ ہو اس کا زوال یقینی ہے اور ذلت و خواری اس کا مقدر ہے۔
30 مارچ 1985
حسینیۂ امام خمینی میں جمعہ 6 محرم کی شب سید الشہداء امام حسین علیہ السلام کی مجلس عزا منعقد ہوئی جس میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بھی شرکت کی۔
اس سال محرم کے عشرے میں، پچھلے برسوں کے محرم کے عشروں کی نسبت زیادہ جوش عقیدت تھا، زیادہ سرگرمیاں تھیں، زیادہ رونق تھی اور وہ زیادہ مفید تھا۔
امام خامنہ ای
ماتمی انجمنیں محبت اہل بیت کے محور پر تشکیل پانے والی سماجی اکائی ہے۔ انجمنوں کی بنیاد ہمارے اماموں کے زمانے میں رکھی گئی۔
آیت اللہ خامنہ ای کا محققانہ بیان۔
امام زین العابدین علیہ السلام کی شب شہادت پر منعقد ہونے والی مجلس عزا میں رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای اور بڑی تعداد میں عزاداران حسینی نے شرکت کی۔
حضرت زینب جب قتل گاہ پہنچیں تو کسی بھی طرح کا شکوہ کرنے کے بجائے اپنے نانا رسول خدا کو مخاطب کر کے کہا: اے میرے جد عزیز! ذرا ایک نظر کربلا کی گرم ریت پر ڈالیے، یہ آپ کا حسین ہے جو زمین پر پڑا خاک و خون میں غلطاں ہے۔ پھر ان کی آواز بلند ہوئي: اے پروردگار! آل محمد کی اس قربانی کو قبول کر۔
امام خامنہ ای