بدھ کے روز رہبر انقلاب اسلامی کی موجودگي میں امام زین العابدین علیہ السلام کی شب شہادت میں ہوئي جس میں رہبر انقلاب اسلامی اور حسینی عزاداروں نے شرکت کی۔ یہ مجالس عزا کے سلسلے کی آخری مجلس تھی۔
سید الشہداء حضرت ابی عبد اللہ الحسین علیہ السلام اور اہلبیت کے کچھ شیدائيوں نے حسینیۂ امام خمینی میں رہبر انقلاب اسلامی کی موجودگي میں آل اللہ کی شام غریباں کی عزاداری کی۔
امام حسین علیہ السلام کے کارنامے کی روح یہ تھی کہ وہ حق بات اور حق کی راہ کا نفاذ کریں اور ان تمام طاقتوں کے مقابلے میں ڈٹ جائيں جو اس راہ میں ایک دوسرے کے ساتھ آ گئي تھیں۔
24 ستمبر 1985
حسینیۂ امام خمینی میں چھے محرم سے شروع ہونے والے مجلس عزا کے سلسلے کی تیسری مجلس منعقد ہوئی جس میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای اور عزاداروں نے شرکت کی۔
شہید مطہری انقلاب سے برسوں پہلے چیخ چیخ کے کہتے تھے: "آج کے دور کا شمر –اس وقت کے اسرائیلی وزیر اعظم کا نام لیتے تھے- فلاں ہے۔" حقیقت امر بھی یہی ہے۔ ہم شمر پر لعنت بھیجتے ہیں تاکہ شمر بننے اور شمر جیسا عمل کرنے کی جڑ اس دنیا میں کاٹ دی جائے۔
9 جنوری 2008
وہ قوم جو کمزوری اور ذلت کو تسلیم کر لے اور مقدس اہداف کی راہ میں اپنے کسی فرد کی انگلی کٹانے کے لیے بھی تیار نہ ہو اس کا زوال یقینی ہے اور ذلت و خواری اس کا مقدر ہے۔
30 مارچ 1985
حسینیۂ امام خمینی میں جمعہ 6 محرم کی شب سید الشہداء امام حسین علیہ السلام کی مجلس عزا منعقد ہوئی جس میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بھی شرکت کی۔
اس سال محرم کے عشرے میں، پچھلے برسوں کے محرم کے عشروں کی نسبت زیادہ جوش عقیدت تھا، زیادہ سرگرمیاں تھیں، زیادہ رونق تھی اور وہ زیادہ مفید تھا۔
امام خامنہ ای
ماتمی انجمنیں محبت اہل بیت کے محور پر تشکیل پانے والی سماجی اکائی ہے۔ انجمنوں کی بنیاد ہمارے اماموں کے زمانے میں رکھی گئی۔
آیت اللہ خامنہ ای کا محققانہ بیان۔
امام زین العابدین علیہ السلام کی شب شہادت پر منعقد ہونے والی مجلس عزا میں رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای اور بڑی تعداد میں عزاداران حسینی نے شرکت کی۔
حضرت زینب جب قتل گاہ پہنچیں تو کسی بھی طرح کا شکوہ کرنے کے بجائے اپنے نانا رسول خدا کو مخاطب کر کے کہا: اے میرے جد عزیز! ذرا ایک نظر کربلا کی گرم ریت پر ڈالیے، یہ آپ کا حسین ہے جو زمین پر پڑا خاک و خون میں غلطاں ہے۔ پھر ان کی آواز بلند ہوئي: اے پروردگار! آل محمد کی اس قربانی کو قبول کر۔
امام خامنہ ای
یہ بچہ جب یہ سمجھ گيا کہ اس کا چچا میدان جنگ میں زمین پر گرا ہوا ہے تو وہ بڑی تیزی سے سید الشہدا کے قریب پہنچا۔ ابن زیاد کے ایک خبیث اور بے رحم سپاہی نے تلوار اٹھا رکھی تھی کہ امام حسین کے زخمی جسم پر وار کرے، وہ بچہ تڑپ اٹھا، اس نے اپنے چھوٹے چھوٹے ہاتھوں کو بے اختیار تلوار کے سامنے کر دیا لیکن اس جانور نے اس کے باوجود وار کر دیا، بچے کے ہاتھ کٹ گئے۔
امام خامنہ ای
حسینیۂ امام خمینی میں بدھ کو آٹھ محرم کی شب کی مجلس عزا منعقد ہوئی۔ مجلس عزا میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای اور عزاداروں نے شرکت کی۔
حضرت علی اکبر نے اپنے والد سے رن کی اجازت چاہی۔ امام حسین نے فورا اجازت دے دی اور کہا کہ جاؤ۔ "ثم نظر الیہ نظر یائس منہ" اس جوان کو آپ نے حسرت و مایوسی سے دیکھا کہ یہ رن میں جا رہا ہے، اب واپس نہ آئے گا اور نظریں جھکا کر آنسو بہانے لگے۔
امام خامنہ ای
حسینیۂ امام خمینی میں منگل کو ساتویں محرم کی شب کی مجلس عزا منعقد ہوئی۔ مجالس کا یہ سلسلہ پیر کی شب سے شروع ہوا ہے اور آج دوسری مجلس عزا ہوئی جس میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے شرکت کی۔