فلسطین و قدس کی آزادی کے علم بردار حجت الاسلام و المسلمین سید حسن نصر اللہ کی مظلومانہ شہادت کے بعد اور طوفان الاقصی آپریشن (1) کی پہلی سالگرہ کے موقع پر رہبر انقلاب اسلامی نے 4 اکتوبر 2024 کو تہران کی نماز جمعہ پڑھائی۔
جب بھی فلسطینی مجاہدت کی تاریخ لکھی جائے گي تب 7 اکتوبر اور 14 اپریل کا بہت بڑی تبدیلی لانے والے لمحات کے طور پر ذکر ہوگا۔ اگرچہ ماضی میں غاصبانہ قبضہ کرنے والی صیہونی حکومت کو مزاحمتی محاذ کی طرف سے مسلسل چیلنجز مل رہے تھے لیکن ان دونوں تاریخوں میں ایسا کچھ ہوا جو اپنی ہمہ گيریت اور اسکیل کے لحاظ سے اب تک بے مثال رہا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے منگل 26 مارچ 2024 کو تحریک حماس کے پولت بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور ان کے ہمراہ آئے وفد سے ملاقات میں فلسطین کی مزاحمتی فورسز نیز غزہ کے عوام کی مثالی ثابت قدمی کی قدردانی کی۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت کے جرائم اور درندگی پر جو مغرب کی بھرپور حمایت سے انجام پا رہی ہے غزہ کے عوام کا تاریخی صبر بڑی عظیم حقیقت ہے جس نے اسلام کا وقار بڑھایا اور مسئلہ فلسطین کو دشمن کی تمام کوششوں کو ناکام بناتے ہوئے دنیا کے سب سے اہم مسئلے کی حیثیت دلا دی۔
سنہ 2023 ایسے عالم میں ختم ہوا کہ جب غاصب صیہونیوں کے مظالم و جرائم کے سامنے فلسطینی مجاہدین کی شجاعت اور غزہ کی عورتوں اور بچوں کی استقامت نے اپنے روز افزوں فروغ کو باقی رکھا اور نئے سال میں بھی جاری رہی۔ اس دوران صیہونی حکومت کے خلاف ایک نیا محاذ کھل گيا ہے جس نے نہ صرف یہ کہ اس حکومت کی عالمی حیثیت کو پہلے سے زیادہ داغدار کر دیا ہے بلکہ اس پر بھاری معاشی بوجھ بھی لاد دیا ہے۔
رہبر انقلاب نے 9 جنوری 2024 کو کہا: "صیہونی حکومت ان تقریبا 100 دنوں بعد جب سے وہ جرائم کر رہی ہے، اپنے کسی بھی ہدف کو حاصل نہیں کر سکی ہے۔ فلسطینی مزاحمت زندہ، تازہ دم اور مستعد ہے اور وہ حکومت خستہ حال، سر افکندہ و پشیمان ہے اور اس کی پیشانی پر مجرم کا ٹھپہ لگا ہوا ہے۔"
طوفان الاقصیٰ آپریشن کے بعد کے قضیے میں امریکا مجرموں کا یقینی شریک کار ہے۔ ان جرائم میں امریکا کے ہاتھ کہنیوں تک مظلوموں، بچوں، بیماروں اور عورتوں کے خون میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ امریکا ہی ہے جو ایک الگ انداز سے مینیج کر رہا ہے... اگر امریکا کی حمایت اور اسلحہ جاتی مدد نہ ہوتی تو بد عنوان، جعلی اور جھوٹی صیہونی حکومت پہلے ہفتے میں ہی ختم ہو گئی ہوتی، سرنگوں ہو گئی ہوتی۔
امام خامنہ ای
آج سے کچھ مہینے پہلے شاید ہی کوئي یہ سوچ سکتا تھا کہ امریکی حکومت کی ایک سب سے بڑی تشویش اور بنیادی مشکل، خارجی پالیسی کا ایک مسئلہ ہوگا کیونکہ کبھی بھی ریاستہائے متحدہ امریکا میں عالمی مسائل، انتخابات پر چنداں اثر انداز نہیں ہوتے اور وہ اس ملک کے صدر کی مقبولیت میں بہت زیادہ تبدیلی لانے کی طاقت نہیں رکھتے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے بدھ کی صبح حسینیۂ امام خمینی میں ہانگژو ایشین گیمز اور پیرا ایشین گیمز میں میڈل جیتنے والے کھلاڑیوں اور کھیل کے میدانوں میں سرگرم افراد، سابق چیمپینز اور کھلاڑیوں سے ملاقات میں ملک کے افتخار آفریں کھلاڑیوں اور کوچز کا شکریہ ادا کیا اور کھیل کے میدانوں میں ان کے محترمانہ طرز عمل کو ایرانی قوم کے نمایاں تشخص کا ترجمان بتایا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 22 نومبر 2023 کو ایشین اور پیرا ایشین گیمز میں میڈل جیتنے والے کھلاڑیوں اور اسپورٹس کے شعبے سے متعلق افراد سے ملاقات میں ایرانی کھلاڑیوں کی کارکردگی کی تعریف کی۔ آپ نے حجاب اور سجدہ شکر ادا کرنے اور صیہونی کھلاڑیوں کے ساتھ مقابلہ کرنے سے گریز جیسی خصوصیات کی قدردانی۔ آیت اللہ خامنہ ای نے فلسطینی مزاحمتی تنظیموں اور صیہونی حکومت کی جنگ کے سلسلے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ طوفان الاقصی آپریشن میں صیہونی حکومت حماس کے ہاتھوں ناک آؤٹ ہو گئی۔ (1)
خطاب حسب ذیل ہے:
صیہونی فلسطین میں اسلامی مقدسات کی مسلسل بے حرمتی کرتے ہیں، مسجد الاقصیٰ پر صیہونیوں کا حملہ ہر مسلمان کے دل کو مجروح کر دیتا ہے، ایسے مظالم پر ایک غیور قوم کا ردعمل کیا ہوگا؟ واضح ہے کہ وہ طوفان برپا کر دے گی۔
امام خامنہ ای