ذکرِ الٰہي، ان نفسانی خواہشات کے مقابلے میں ایک حفاظتی دیوار کی طرح ہے، وہ ہماری اور ہمارے دل کی حفاظت کرتا ہے۔ دل بہک سکتا ہے۔ ہمارا دل اور ہماری روح بہک سکتی ہے۔ جن چیزوں سے ہم متاثر ہوتے ہیں ان کے معاملے میں ہمارا دل مختلف پرکشش چیزوں پر فریفتہ ہو جاتا ہے۔ اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہمارا دل – جو خدا کا مقام ہے، خدا کی جگہ ہے، انسان کے وجود کی سب سے اعلی جگہ اس کا دل ہے، یعنی انسان کے وجود کی حقیقت اور اس کا باطن – پاکیزہ رہے اور آلودہ نہ ہو تو ایک محافظ ضروری ہے، یہ محافظ ذکر خدا ہے۔ یہ ذکر خدا دل کو، مختلف نفسانی خواہشات کے مسلسل حملوں سے متاثر ہونے نہیں دیتا، اسے تباہ ہونے سے بچاتا ہے۔ ذکر الہی، دل کو برائيوں اور گمراہ کن چیزوں میں غرق نہیں ہونے دیتا۔ ذکر خدا اس بات کا سبب بنتا ہے کہ ہم صراط مستقیم پر چلیں، آگے بڑھتے رہیں۔

امام خامنہ ای

22/9/2007