ہم کہاں اس قابل کہ اس ٹوٹے ہوئے قلم اور نارسا بیان کے ذریعے شہیدوں، مجروحوں ، مفقودوں اور اسیروں کی تعریف کر سکیں کہ جنھوں نے اللہ کی راہ میں جہاد کرتے ہوئے اپنی جانوں کی قربانی دی ہے، اپنی صحت و سلامتی سے ہاتھ دھویا ہے، یا دشمنان اسلام کے ہاتھوں اسیر ہو گئے۔ کچھ لکھوں یا کوئی بات کہوں ہماری زبان اور بیان ان بلند مرتبہ عزیزوں کے مدارج کی تصویر کشی سے عاجز ہیں کہ جنھوں نے کلمہ حق کی سربلندی اور اسلام نیز اسلامی ملک کے دفاع میں جاں نثاری سے کام لیا ہے ... ان عظیم ماؤں کے قدموں میں کہ جنھوں نے اپنی پاکیزہ آغوش میں اس طرح کے بچوں کی اسلام کے لئے تربیت کی کیا چیز نچھاور کی جا سکتی ہے؟ پس اپنی عاجزی کا اعتراف کرتے ہوئے شہیدوں کے لئے اللہ سے اس کی مخصوص رحمت کی التجا کرتے ہیں اور مجروحین کے لئے جو شہدائے زندہ ہیں، صحت و سلامتی کی درخواست کرتے ہیں۔
امام خمینی
27/ اگست/ 1984