خود اپنے آپ کو پاکیزہ بنانے کی کوشش کرنی چاہئے، خود اپنے آپ کی تطہیر کریں، باطنی طہارت کے بغیر کسی مرتبے تک نہیں پہنچا جاسکتا ... باطن کی طہارت لازم ہے، باطن کی طہارت تقوے کے ساتھ اور ورع سے وابستہ ہے، پرہیزگاری کے ساتھ ہے، دائمی طور پر پرہیزگار رہیں، مستقل طور پر تہذیب نفس کا خیال رکھنا طہارت و پاکیزگی پیدا کردیتی ہے، اچھا ٹھیک ہے یقیناً انسان جائز الخطا ہے بھول ہوسکتی ہے، ممکن ہے ہمارے قلب پر سیاہیاں عارض ہوجائیں، لیکن ان سیاہیوں کو پاک و صاف کردینے کی راہ بھی خدا نے ہم کو دکھادی ہیں، توبہ ؤ استغفار، استغفار کریں، استغفار! یعنی معافی طلب کرنا، ’’استغفراللہ‘‘ یعنی خدایا ہم معافی مانگتے ہیں، معذرت چاہتے ہیں، واقعاً اور قلباً، تہہ دل سے خداوند متعال کے سامنے معافی طلب کریں اور دل کی گہرائیوں سے معذرت چاہیں، یہی استغفار ہے، یہ سیاہیوں کو صاف کردیتا ہے اور (گناہ ؤ خطا کے) دھبّے پاک ہوجاتے ہیں۔
امام خامنہ ای
30 / مارچ / 2016