انھوں نے اس موقع پر اپنے خطاب میں ملک و قوم کے لیے ان افتخار آفریں کھلاڑیوں اور میڈل حاصل کرنے والوں کو قوم کی پیشرفت کا مظہر اور طاقت کا جلوہ بتایا اور کہا کہ آپ نے ثابت کر دیا کہ قوم کے مظہر کی حیثیت سے ایران عزیز کے امید آفریں جوان میں یہ طاقت پائی جاتی ہے کہ وہ سب سے اونچی چوٹیوں پر کھڑے ہوں اور دنیا کے ذہنوں اور آنکھوں کو ایران کی منور فضا کی طرف متوجہ کرائيں۔
انھوں نے ایسے پرعزم جوانوں کے درمیان اپنی موجودگي پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے، جنھوں نے کھیل اور سائنس کے میدانوں میں اپنی کوششوں اور حوصلے سے قوم کو خوش کیا اور جوانوں کو اشتیاق دلایا، کہا کہ آپ کے تمغے، دوسرے زمانوں کے تمغوں سے کہیں زیادہ اہمیت رکھتے ہیں کیونکہ آپ نے یہ تمغے ایسے حالات میں حاصل کیے ہیں کہ دشمن، سافٹ وار کے ذریعے قوم کو مایوس کرنا اور اپنی توانائیوں کی طرف سے اسے غافل اور ناامید کرنا چاہتا ہے تاہم آپ نے میدان عمل میں قوم کی طاقت و توانائی کا اظہار کر کے اس کو سب سے دنداں شکن جواب دیا ہے۔
آيت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے اسی طرح امریکی صدر کی حالیہ ہرزہ سرائي اور بکواس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس شخص نے کوشش کی کہ اپنے اوچھے رویے اور خطے، ایران اور ایرانی قوم کے بارے میں بے تحاشا جھوٹ کے ذریعے صیہونیوں کی حوصلہ افزائی کرے اور خود کو طاقتور ظاہر کرے تاہم اگر اس میں طاقت ہے تو ان دسیوں لاکھ لوگوں کو پرسکون کرے جو امریکا کی مختلف ریاستوں میں اس کے خلاف نعرے لگا رہے ہیں۔
انھوں نے بارہ روزہ جنگ میں صیہونی حکومت پر پڑنے والے اسلامی جمہوریہ کے ناقابل یقین تھپڑ کو صیہونیوں کی مایوسی کا سبب بتاتے ہوئے کہا کہ صیہونیوں کو توقع نہیں تھی کہ ایران کے میزائيل، ان کے حساس اور اہم مراکز تک پہنچ جائيں گے اور ان مراکز کو تباہ کر کے راکھ میں بدل دیں گے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ایران نے میزائیل کہیں سے خریدے نہیں ہیں بلکہ وہ ایرانی جوانوں کے ہاتھوں کے بنے ہوئے ہیں، کہا کہ جب ایرانی جوان میدان میں آتا ہے اور اپنی کوششوں سے سائنسی انفراسٹرکچر تیار کر دیتا ہے تو وہ اس طرح کے بڑے بڑے کام کرنے کی توانائی رکھتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہماری مسلح فورسز اور فوجی صنعتوں کے پاس یہ میزائيل پہلے سے تیار تھے اور انھوں نے انھیں استعمال کیا اور ان کے پاس ایسے مزید میزائيل ہیں اور اگر ضرورت ہوئی تو وہ کسی وقت پھر انھیں استعمال کریں گے۔
انھوں نے کہا کہ غزہ کی جنگ میں یقینی طور پر امریکا صیہونی حکومت کا اصلی شریک جرم ہے جیسا کہ خود امریکی صدر نے بھی اعتراف کیا ہے کہ ہم غزہ میں اس حکومت کے ساتھ مل کر کام کر رہے تھے، البتہ اگر وہ یہ اعتراف نہ بھی کرتے تب بھی بات پوری طرح واضح تھی کیونکہ غزہ کے بے سہارا لوگوں کو امریکی ہتھیاروں سے ہی نشانہ بنایا جا رہا تھا۔
آیت اللہ خامنہ ای نے دہشت گردی سے امریکا کی جنگ کے ٹرمپ کے دعوے کو ان کی جھوٹی باتوں کا ایک اور نمونہ بتایا اور کہا کہ غزہ کی جنگ میں بیس ہزار سے زیادہ چھوٹے اور نومولود بچے شہید ہوئے، کیا وہ دہشت گرد تھے؟ دہشت گرد امریکا ہے جس نے داعش کو وجود بخشا اور اسے خطے کے لوگوں کی جان کے پیچھے لگا دیا اور آج بھی وہ داعش کے بہت سے افراد کو اپنے کنٹرول میں رکھے ہوئے ہے تاکہ وقت پڑنے پر انھیں استعمال کر سکے۔
انھوں نے غزہ کی جنگ میں ستّر ہزار لوگوں کے قتل اور اسی طرح بارہ روزہ جنگ میں ایک ہزار سے زیادہ ایرانیوں کی شہادت کو امریکا اور صیہونی حکومت کی دہشت گردی کا کھلا ثبوت بتایا اور کہا کہ انھوں نے لوگوں کا اندھادھند قتل کرنے کے علاوہ طہرانچی اور عباسی جیسے ہمارے سائنسدانوں کو بھی نشانہ بنایا اور اس جرم پر فخر کیا لیکن انھیں معلوم ہونا چاہیے کہ سائنس کو قتل نہیں کیا جا سکتا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے امریکی صدر کی ان باتوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے جن میں انھوں نے ایران کی ایٹمی صنعت پر بمباری پر فخر کرتے ہوئے انھیں تباہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا، کہا کہ کوئی بات نہیں، آپ اسی خیال میں رہیے لیکن آپ ہیں کون کہ اگر کسی ملک کے پاس ایٹمی صنعت ہے تو آپ اس سے کہیں کہ یہ کرو اور وہ نہ کرو۔ امریکا سے کیا مطلب ہے کہ ایران کے پاس ایٹمی صنعت اور وسائل ہیں یا نہیں۔ یہ غلط مداخلت منہ زوری ہے۔
انھوں نے امریکا کی مختلف ریاستوں اور شہروں میں قریب ستّر لاکھ لوگوں کی شرکت سے ٹرمپ کے خلاف ہونے والے مظاہروں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ میں اتنی ہی توانائی ہے تو جھوٹ پھیلانے، دوسرے ملکوں میں مداخلت کرنے اور دیگر ممالک میں فوجی اڈے بنانے جیسے کاموں کے بجائے ان دسیوں لاکھ لوگوں کو پرسکون کیجیے اور انھیں ان کے گھروں کو لوٹائيے۔
آيت اللہ خامنہ ای نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ حقیقی دہشت گرد اور دہشت گردی کا حقیقی مظہر امریکا ہے، ایرانی عوام کی حمایت کے ٹرمپ کے دعوے کو بھی جھوٹ بتایا اور کہا کہ امریکا کی ثانوی پابندیاں بھی، جن کا بہت سے ممالک خوف کی وجہ سے ساتھ دے رہے ہیں، ایرانی قوم کے خلاف ہیں، بنابریں آپ ایرانی قوم کے دوست نہیں، دشمن ہیں۔
انھوں نے ڈیل کے لیے ٹرمپ کی آمادگی کے اعلان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ کہتے ہیں کہ میں ڈیل کرنے والا انسان ہوں جبکہ اگر ڈیل، منہ زوری کے ساتھ ہو اور اس کا نتیجہ بھی پہلے سے طے ہو تو وہ ڈیل نہیں بلکہ ڈکٹیشن ہے اور ایرانی قوم کبھی بھی ڈکٹیشن برداشت نہیں کرے گی۔
رہبر انقلاب اسلامی نے مغربی ایشیا کے خطے میں موت اور جنگ کے بارے میں ٹرمپ کی ایک اور بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جنگ آپ شروع کراتے ہیں، امریکا جنگ پھیلانے والا ہے اور وہ لوگوں کو قتل کرنے کے ساتھ ہی جنگ بھی بھڑکاتا ہے ورنہ اس خطے میں امریکا کے اتنے زیادہ فوجی اڈوں کا کیا مقصد ہے؟ آپ یہاں کیا کر رہے ہیں؟ اس خطے کا آپ سے کیا لینا دینا ہے؟ یہ خطہ، اس علاقے کے لوگوں کا ہے اور اس علاقے میں جنگ اور موت امریکا کی موجودگي کی وجہ سے ہے۔
انھوں نے اپنے خطاب کے آخر میں امریکی صدر کے موقف کو غلط اور بہت سے معاملات میں جھوٹ اور دروغ گوئی پر مبنی بتایا اور کہا کہ ہو سکتا ہے کہ بعض ممالک پر منہ زوری اثر کر جائے لیکن اللہ کی توفیق سے ایرانی قوم پر ہرگز اس کا کوئي اثر نہیں ہوگا۔
آيت اللہ خامنہ ای نے اپنے خطاب کے ایک حصے میں انقلاب کے بعد بعض شعبوں میں ہونے والی تیز رفتار ترقی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس کا ایک نمونہ اس سال کھلاڑیوں اور اولمپیاڈز میں شرکت کرنے والوں کی زبردست کامیابی کو بتایا جو شاید ملک کی اسپورٹس کی تاریخ میں بے مثال ہے۔
انھوں نے ملک کے پرچم کے احترام، میدان میں کھلاڑیوں کے سجدے اور دعا کو ایرانی قوم کا مظہر بتایا اور کہا کہ سائنسی اولمپیاڈز میں شرکت کرنے والے عزیز جوان بھی اس وقت ایک درخشاں ستارہ ہیں لیکن دس سال بعد، جدوجہد اور کوشش جاری رکھنے کی شرط پر وہ ایک درخشاں خورشید میں تبدیل ہو جائیں گے اور اس سلسلے میں ذمہ دار افراد کے دوش پر سنگین ذمہ داری ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد جوانوں کی جانب سے اہم کردار ادا کیے جانے کو ایک مستقل عمل بتایا اور کہا کہ آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ میں، جوان نسل نے بے پناہ محرومیوں اور خالی ہاتھ ہونے کے باوجود ایسی عسکری جدت طرازیاں دکھائیں کہ ایران، از سر تاپا مسلح دشمن کے مقابلے میں، جسے ہر طرف سے حمایت حاصل تھی، فتحیاب ہوا۔
انھوں نے ایران کی مختلف سائنسی پیشرفتوں کو روکنے کی دشمن کی کوشش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی قوم کے دشمن بدستور کوشش کر رہے ہیں کہ بعض کامیابیوں کو نظر انداز کر کے یا ان کا انکار کر کے، سچ اور جھوٹ کو آپس میں ملا دیں اور بعض کمیوں کو بہت بڑا ظاہر کر کے ایران کے ماحول کو تاریک ظاہر کریں تاہم آپ نے اسپورٹس اور سائنس کی چوٹیوں پر کھڑے ہو کر ملک کی روشن اور منور فضا، پوری دنیا کو دکھا دی۔