ان آدمیوں کے لئے جو بیکار بیٹھے ہوں اور اپنے مقاصد کی راہ میں جد و جہد نہ کرتے ہوں، ہدف و مقصد تک پہنچنے کی کوئی ضمانت نہیں ہے، اب آپ دعا کرتے رہئے، ظاہر ہے کہ یہ دعا قبول و مستجاب ہوجائے اس کی کوئی ضمانت نہیں ہے، البتہ ایک وقت ہوسکتا ہے قبول ہوجائے لیکن ضمانت نہیں ہے، دعا میں، خداوند متعال سے مانگنا اور چاہنا شرط ہے، حقیقت میں مانگنا لازم ہے، یہ دعا (اسی وقت) مستجاب ہوگی جب عظیم اہداف و مقاصد کی راہ میں آپ دعا کے ساتھ عمل اور جد و جہد کریں، اس صورت میں جبکہ دعا میں تسلسل پایا جاتا ہو حتمی طور پر دعا کی قبولیت اور استجابت میں اضافہ ہوتا جاتا ہے، اگر دیکھیں ایک دعا کئی بار کی تکرار کے باوجود مستجاب نہیں ہوئی تو مایوس نہ ہوں، خصوصا عظیم مسائل میں، خاص طور پر ایک انسان مستقبل اور ایک ملک کے مستقبل یا ایک پوری قوم کے مستقبل سے متعلق مسائل میں، (مایوس نہ ہوں) کیونکہ کبھی کبھی عظیم کاموں کی کیفیت و حقیقت کچھ ایسی ہوتی ہے کہ اس کے تحقق اور انجام کے لئے وقت درکار ہوتا ہے۔

امام خامنہ ای 

25 /  دسمبر / 1998