میں جوانوں کے والدین کو متوجہ کرتے ہوئے درخواست کرتا ہوں کہ ان کی شادی کے عمل کو آسان بنادیں، سخت شرطیں لازم نہیں ہے، ہاں! بعض مشکلات ایسی ہیں جنکے بارے میں فکرمند ہونا فطری ہے، مثلا رہائش کا مسئلہ اور روزگار کا مسئلہ اور اسی طرح کے دوسرے مسائل، لیکن ’’اِنْ يَكُونُوا فُقَرَاءَ يُغْنِھمُ اللّہَ مِنْ فَضْلِہِ‘‘؛ (اگر وہ غریب و نادار ہونگے تو اللہ انہیں اپنے فضل و کرم سے مالدار بنا دے گا۔ اور اللہ بڑی وسعت والا، بڑا علم والا ہے) ؛ یہ قرآن کہہ رہا ہے۔ ممکن ہے ایک نوجوان کی ابھی مالی حالت مناسب نہ ہو لیکن انشاءاللہ شادی کے بعد اللہ تعالی وسعت و گشادگی پیدا کردے گا نوجوانوں کی شادی میں تاخیر نہ کریں، البتہ اہم مسائل میں سے ایک یہ ہے کہ اب  منگنی کی رسم یعنی پیغام لیکر جانا اور لڑکیوں کی شادی کے لئے واسطے اور رابطے کا کام کرنا، افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ پھیکی پڑگئی ہے یہ چیز ایک لازمی چیز ہے، ہم، جس قدر بھی ممکن ہے معاشرے میں نوجوانوں کی جنسی مشکلات کا مسئلہ حل کرسکیں حل کریں یہ ہمارے معاشرے کی دنیا و آخرت کے فائدے میں ہے ہمارے ملک کی دنیا و آخرت کے فائدے میں ہے اور اس کے علاوہ افزایش نسل (آبادی بڑھانے) کا مسئلہ ہے کہ جس پر میں بہت زیادہ تاکید کرتا ہوں (اور یہ کام بہت اہم ہے)

امام خامنہ ای 

11 / جولائی / 2015