غرور ایک شیطانی حربہ ہے، غرور اور گھمنڈ ایک شیطانی اسلحہ ہے، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ اس کا سرچشمہ کیا ہے، کبھی تو اس کا سرچشمہ یہی مقام و منصب بن جاتا ہے، جو آپ کو نصیب ہوا ہے، غرور کا ایک سرچشمہ کامیابیاں ہوتی ہیں! (آدمی) کوئی توفیق حاصل کرلیتا ہے، جو کام آپ انجام دے رہے ہیں اس میں ترقی مل جاتی ہے، اس مقام پر انسان اپنے آپ پر غرور کرتا ہے، ہم کو اپنے بل بوتے پر اس کام میں کامیابی ملی ہے، یہ (بھی) غرور کا ایک سرچشمہ ہے کہ الہی لطف و رحمت اور الہی توفیقات کی طرف سے غرور اور بے نیازی پیدا ہوجائے۔ خدا کی طرف سے غرور کا مطلب کیا ہے؟ مطلب یہ ہے کہ انسان خدا کی طرف سے مطلق طور پر غافل اور بے حس ہوجائے، کسی طرح کا کوئی پاس و لحاظ باقی نہ رہے، (مثال کے طور پر کہے:) ہم تو اہلبیت علیہم السلام کے دوستوں اور چاہنے والوں میں سے ہیں، ہم کو خدا سے کیا لینا دینا ہے! یہ خدا کے ساتھ غرّہ کرنا ہے، یہ غرور اگر پیدا ہوگیا تو یہ شکست و ناکامی کی علامت ہے، زوال کی علامت ہے، انسان کے زوال و انحطاط کی نشانی اور تمہید ہے۔

امام خامنہ ای 

12 اپریل 2022