بسم الله الرّحمن الرّحیم

تشویش اور تلاش کے دس دنوں اور راتوں کے بعد اب وہ موقع ہے کہ فائر بریگیڈ کے مومن و شجاع اہلکاروں کی مظلومانہ و پرشکوہ قربانیوں کی یاد منائی جائے اور ان افراد کو جنھیں حقیقتا بے لوث اور پرخلوص چیمپیين کا نام دیا جانا چاہئے، سب پہچانیں اور ان سے ملنے والے سبق کو اپنے دلوں میں اتاریں۔

ان جواں مردوں نے اپنے ہم وطنوں کی جان و مال کی حفاظت کے لئے مبہوت کن شجاعت کا مظاہرہ کرتے ہوئے آگ اور ملبے کے اندر قدم رکھے، اپنی جان خطرے میں ڈالی اور خود کو قربان کر دیا۔ ان افراد نے مقدس دفاع کے زمانے کی قربانیوں کی یادیں ایک بار پھر تازہ کر دیں اور یہ ثابت کیا کہ مومن ایرانی جب فرض ادا کرنے کے لئے جوکھم اٹھانے کا مرحلہ آتا ہے تو عزم راسخ اور مثالی شجاعت کا مجسمہ بن جاتا ہے اور راہ خدا میں اپنی جان کا نذرانہ بے چوں و چرا پیش کر دیتا ہے۔ سوگوار خاندان اور تمام ملت ایران کو چاہئے کہ ایمان سے نکلی اس شجاعت و عزم پر ناز کرے اور اہل نظر ایران اور مومن ایرانیوں کے بارے میں اپنے تجزیوں اور اندازوں میں اس پہلو کو مد نظر رکھیں۔ یہ سانحہ ایک پہلو سے غمناک اور دوسرے پہلو سے باعث فخر ہے۔ یہ دشوار خدمت اور پرخطر فرض شناسی کی راہ کے شہید ہیں جنھیں ان شاء اللہ ہرگز کبھی بھی فرموش نہیں کیا جائے گا۔

ان عزیزوں اور پلاسکو سانحے میں جاں بحق ہونے والے دیگر افراد کے اہل خانہ اور پسماندگان کے غم میں یہ حقیر بھی شریک ہے اور اللہ تعالی سے ان کے لئے رحمت خداوندی اور صبر و اجر کی دعا کرتا ہے۔

اسی طرح ان افراد اور اداروں کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں اور اللہ تعالی سے ان کے لئے اجر و ثواب کی دعا کرتا ہوں جنھوں نے تلخیوں سے بھرے ان دس دنوں میں شب و روز فائر بریگیڈ کے اہلکاروں اور ملبے میں پھنسے دیگر افراد کی نجات کے لئے تمام تر توانائیوں کو بروئے کار لاتے ہوئے سعی و کوشش اور ہمت و تشویش کا بڑا سنگین بوجھ اپنے دوش پر اٹھایا۔