بسم اللّه الرّحمن الرّحیم

الحمد للّه ربّ العالمین و الصّلاة و السّلام علی سیّدنا و نبیّنا ابی ‌القاسم المصطفی محمّد و علی آله الاطیبین الاطهرین المنتجبین الهداة المهدیّین المعصومین سیّما بقیّة اللّه فی الارضین.

عزیز بھائیو اور بہنو! سر پل ذہاب کے عزیز عوام! اسی طرح دیگر علاقوں سے تشریف لانے والے حاضرین! آپ سب کو سلام عرض کرنا چاہتا ہوں۔ میں بہت چاہتا تھا کہ ایسے وقت آپ کے شہر میں آؤں جب آپ کے دل خوش ہوں، آپ کی زندگی شاداب ہو، مگر ایسے وقت میں اس شہر میں اور آپ وفادار اور مہربان عوام کے درمیان آنا ہوا ہے کہ جب آپ غم، حادثے اور مصیبت و آفت سے دوچار ہیں۔ ہمارے لئے یہ بہت تلخ واقعہ ہے۔ ہم آپ تمام غمزدہ افراد کے ساتھ ہیں، آپ کے غم میں شریک ہیں، خواہ اس شہر کے رہنے والے افراد ہوں، یا دیگر شہروں کے افراد ہوں، یا اس صوبے کے زلزلہ زدہ دیہی علاقوں کے رہنے والے افراد ہوں۔ ہمارے دل کبھی غم سے بھر جاتے ہیں اور ذہن پر فکرمندی کا سایہ ہوتا ہے۔

عزیز بھائیو، عزیز بہنو، صابر و مہربان عوام! یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ آپ کا شہر اور آپ کا علاقہ مصیبت سے دوچار ہوا ہے۔ مسلط کردہ جنگ اور مقدس دفاع کے دوران بھی آپ کا یہ شہر اور گرد و پیش کے شہر مشکلات سے روبرو ہوئے تھے۔ میں اس وقت بھی آیا تھا۔ میں نے آپ  کا شہر دیکھا، اس علاقے میں صوبے کے دیگر شہروں کو بھی دیکھا، ان کی مصیبتوں اور درد کا مشاہدہ کیا، تاہم مسلط کردہ جنگ کے معاملے میں کرمان شاہ کے عوام بڑی پائيداری سے ڈٹ گئے۔ آپ نے اپنی جس بزرگی، اپنی جس استقامت، اپنی جس اعلی ظرفی کا مظاہرہ مسلط کردہ جنگ کے دوران کیا، آج بھی اسی کا مظاہرہ کیجئے۔

جب مصیبت اور حوادث کا سامنا ہوتا ہے، خواہ وہ قدرتی آفات کی شکل میں ہوں یا دوسروں کی طرف سے مسلط کی گئی ہوں، اعلی ظرف، بہادر اور صاحب کردار افراد استقامت کا مظاہرہ کرتے ہیں اور حادثے کو مغلوب کر لیتے ہیں۔ اس صوبے، اس شہر اور ان گاؤوں کے محکم اور مومن نوجوانو، خواتین و حضرات اور میرے عزیزو! زلزلہ ایک آفت و مصیبت ہے، مشکلات کا سبب ہے، یہ انسان کو غم و اندوہ میں مبتلا کر دیتا ہے، مصیب زدہ بنا دیتا ہے، اپنے ساتھ تباہی لاتا ہے، لیکن عوام کی استقامت کے نتیجے میں، عوام کی پائیداری کی صورت میں، حیات نو کے آغاز اور تعمیر نو کے ذریعے اسے ایک نعمت میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ ہم اس قوم کے اندر موجود بے پناہ صلاحیتوں کی مدد سے مشکلات، قدرتی آفات اور مسلط کردہ مسائل کا پامردی سے سامنا کر سکتے ہیں۔

یہ صحیح ہے کہ ہم غم و اندوہ میں ڈوبے ہوئے ہیں، ہمارے کچھ عزیز ہمارے درمیان سے چلے گئے۔ اب تک کے جو اعداد و شمار ہیں ان کے مطابق ان شہروں اور گاؤوں میں بسنے والے خاندانوں کے تقریبا 500 افراد اس دنیا سے کوچ کر گئے۔ یہ دردناک ہے، یہ ایک مصیبت ہے، بہت دشوار وقت ہے، گھر تباہ ہو گئے۔ میں سوگوار خاندانوں کو تعزیت پیش کرتا ہوں، اپنے عزیزوں کا داغ  اٹھانے والوں کو تعزیت پیش کرتا ہوں، میں بھی ان خاندانوں کے غم میں شریک ہوں۔ لیکن میرے عزیزو! ملاحظہ فرمائیے، دیکھئے کہ یہ سانحہ جو آپ کو پیش آیا اس نے کس طرح پوری ایرانی قوم کو متحرک کر دیا۔ آج ملک کے تمام علاقوں کے عوام کے دل کرمان شاہ میں ہیں، سب یہ محسوس کر رہے ہیں کہ کرمان شاہ کے مقروض ہیں اور انھیں اپنے فریضے پر عمل کرنا چاہئے۔ جہاں تک ہمیں اطلاع ملی ہے بڑی تعداد میں لوگوں نے اپنی توانائی اور بضاعت کے مطابق اپنے فریضے پر عمل بھی کیا ہے۔ حکام نے بھی اس حادثے کے دوران کچھ شعبوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا، کام کیا، محنت کی۔ البتہ میں اتنے پر مطمئن نہیں ہوں، میرا خیال یہ ہے کہ گوناگوں شعبوں کے حکام اپنی مجاہدانہ کوششوں کو، اپنی محنت و لگن کو دگنا کر دیں۔ جس طرح ابتدائی لمحات میں فوج نے شہروں میں اور پاسداران انقلاب فورس نے دیہی علاقوں میں ملبے کے نیچے پھنسے افراد کی مدد کی، ان کی کوششیں نتیجہ بخش ثابت ہوئیں، اگر وہ حرکت میں نہ آتے تو ہمارا غم اس سے کہیں زیادہ ہوتا، جانی نقصان اور بڑھ جاتا۔ اس سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے، امداد کا تسلسل قائم رکھتے ہوئے اور زلزلے سے متاثرہ علاقوں کے لئے امداد رسانی کا عمل جاری رکھتے ہوئے جدوجہد میں مزید اضافہ کرنا چاہئے، عہدیداران کو چاہئے کہ اور محنت کریں۔ خود آپ عوام اور آپ عزیزوں کو بھی چاہئے کہ اپنی توانائی، اپنی محنت، اپنی طاقت اور اس حمیت پر تکیہ کیجئے جو اللہ تعالی نے اعلی ظرف اور مومن انسان پیدا کرنے والے اس صوبے کے عوام کو ودیعت فرمائی ہے۔ اللہ تعالی بھی آپ کی مدد فرمائے گا۔ ان شاء اللہ آپ کا اچھا وقت آئے گا۔ ہماری دعا ہے کہ ملت ایران، خاص طور پر صوبہ کرمان شاہ اور ملک کے مغربی علاقے کے زلزلہ متاثرین پر اللہ کے لطف و کرم کا سایہ ہو، اللہ تعالی رحم فرمائے اور ہمارے عزیز عوام اس الہی آزمائش سے سرخرو ہوکر باہر نکلیں، اللہ تعالی ہمیں بھی اتنی مہلت عنایت فرمائے کہ ہم کسی اور دن، کسی اور وقت پر، کسی اور موقع پر اس شہر اور اطراف کے دیگر شہروں کے دورے پر آ سکیں اور آپ کی بلند ہمتی کے نتیجے میں شہر کی رونق بحال ہو چکی ہو بلکہ ماضی سے بھی زیادہ بہتر رنگ و روپ حاصل کر چکا ہو۔ دعا کرتے ہیں کہ زندگی خوشی اور شادابی کے ساتھ آگے بڑھے، اس سانحے سے متاثر خاندانوں پر اللہ کا لطف ہو اور اللہ تعالی انھیں مشکلات کا صلہ دے اور محترم عہدیداران اپنے فرائض پر روز بروز زیادہ بہتر انداز سے عمل کریں، ان شاء اللہ۔