... دستاویزی فلمیں بنانا آج اسلامی جمہوریہ کی فنی توجہ  کے مرکز میں ہے۔ الحمد للہ بڑی اچھی دستاویزی فلمیں بنائی گئی ہیں۔ بنیادی طور پر دستاویزی فلم بڑی اہم چیز ہے۔ الحمد للہ ان فلموں کا رخ بھی دینی و انقلابی ہے۔ کوشش کیجئے کہ یہ رخ قائم رہے۔ کوشش کیجئے کہ خالص پیشہ ورانہ فکر اور وہ چیزیں جو فنکار کے لئے عام طور پر پرکشش ہوتی ہیں جیسے شہرت وغیرہ انقلابی فن کی پاکیزگی و اخلاص پر غالب نہ آ جائے۔ انقلابی آرٹ بھی ایک آرٹ ہے تاہم اس میں کسی طرح کا جھوٹ نہیں ہے، فریب نہیں ہے، کرپشن نہیں ہے، ورغلانے کی کوشش نہیں ہے، یہ اسلامی آرٹ ہے۔ اس جذبے کی حفاظت کیجئے، اسے قائم رکھئے، یہ بہت اہم ہے۔

آج اس ملت کے دشمن، اس انقلاب کے دشمن، اس عظیم عوامی تحریک کے دشمن جو دین کی برکت سے وجود میں آئی، تحریف، دروغگوئی، ذہنوں میں حقائق کی غلط  تصویر پیش کرنے کی روش پر چل رہے ہیں، ان حالات میں ذہنوں کے سامنے واضح تصویر جو چیز پیش کر سکتی ہے وہ یہی آپ کی دستاویزی فلمیں ہیں۔ البتہ دوسری فلمیں بھی یہ رول ادا کر سکتی ہیں، اس میں کوئی شک نہیں ہے، لیکن دستاویزی فلمیں براہ راست پیغام  پہنچاتی ہیں اور حقائق پر مبنی اور حقائق کی عکاس ہوتی ہیں۔ اگر آپ اس انقلابی رخ اور انقلابی صداقت کو قائم رکھنے میں کامیاب ہو جائیں تو بہت بڑی  خدمت کر سکتے ہیں ملک کی، انقلاب کی، عوام کی، مستقبل کی، تاریخ کی اور حقیقت کی، بہت بڑی خدمت کر سکتے ہیں۔

دو طرح سے تنقید کی جا سکتی ہے۔ ایک تنقید یہ ہے کہ جب سننے والا سنے تو اسے وہ گالی اور ناسزا بات محسوس ہو اور ایک تنقید یہ ہے کہ بات وہی ہے مگر سننے والا جب اسے سنتا ہے تو اسے نصیحت کے طور پر دیکھتا ہے۔ دو طرح سے بات کی جا سکتی ہے۔ کوشش کیجئے کہ اول الذکر روش آپ کی روش نہ ہو، یعنی اس پہلی روش کی جانب جھکاؤ نہ ہو۔ تنقید کے سلسلے میں یہ نکتہ آپ کی خدمت میں عرض کرنا چاہتا ہوں اور یہ میری سفارش بھی ہے۔