1/1/1398 ہجری شمسی مطابق 21/1/2019

بسم ‌اللّه ‌الرّحمن ‌الرّحیم

یا مقلّب القلوب و الابصار یا مدبّر اللّیل و النّهار یا محوّل الحول و الاحوال حوّل حالنا الی احسن الحال.

اللہ تعالی کا شکر ادا کرتا ہوں کہ اس نے یہ موقع عنایت فرمایا کہ اس سال بھی عید نوروز جو امیر المومنین امام المتقین (علیہ  السلام) کے یوم ولادت با سعادت سے متصل ہے، اس کی مبارباد ملت ایران کو پیش کروں۔ عزیز ہم وطنو! آپ کو عید کی مبارکباد! امید کرتا ہوں کہ آپ سب خوش قسمتی کے ساتھ، صحت و عافیت کے ساتھ، مسرور دل اور روز افزوں مادی و روحانی توفیقات کے ساتھ ان شاء اللہ یہ نیا سال گزاریں گے۔ خصوصی مبارکباد پیش کرتا ہوں شہیدوں کے باعظمت خاندانوں، عزیز جانبازوں (دفاع وطن کے لئے جدوجہد میں زخمی ہوکر جسمانی طور پر معذور ہو جانے والے سپاہی) اور ان کے اہل خانہ کو۔ درود و سلام بھیجتا ہوں بزرگوار امام کی روح مطہرہ اور شہیدوں کی ارواح مطہرہ پر!

بڑے اہم واقعات و تغیرات والا سال ہم نے گزارا۔ جو سال گزرا اس میں ملت ایران نے حقیقی معنی میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ دشمنوں نے سازشیں تیار کر رکھی تھیں، ملت ایران کے خلاف منصوبے تیار کر رکھے تھے۔ قوم کے استحکام، ملت کی بصیرت اور نوجوانوں کی بلند ہمتی نے دشمنوں کی سازشوں کو ناکام کر دیا۔ امریکہ اور یورپ کی شدید اور بقول ان کے بے مثال پابندیوں کے مقابلے میں ملت ایران نے سیاسی میدان اور اقتصادی میدان میں بہت محکم اور مقتدرانہ جواب دیا۔

سیاسی میدان میں اس جواب کا مظہر 22 بہمن (مطابق 11 فروری) کی عظیم ریلیاں اور پورے سال کے دوران عوام کا موقف تھا۔ اقتصادی مقابلہ آرائی میں اختیار کئے گئے موقف کا مظہر ہے سائنسی و تکنیکی ایجادات میں اضافہ، نالج بیسڈ کمپنیوں کی تعداد میں قابل قدر اضافہ، اندرونی طور پر ساختیاتی اور بنیادی پروڈکشن جیسے یہی چند روز قبل ملک کے جنوبی حصے میں گیس فیلڈ کے متعدد فیز کا افتتاح اور اس سے قبل بندر عباس کی بڑی ریفائنری کا افتتاح اور اسی طرح کے دوسرے کام جو انجام پائے۔ بنابریں ملت دشمنوں کی دشمنی اور دشمنوں کی خباثتوں کے مقابلے میں اپنی قوت، اپنی ہیبت اور اپنی عظمت کا مظاہرہ کرنے میں کامیاب رہی اور بحمد اللہ ہماری قوم کی آبرو، ہمارے انقلاب کی آبرو، ہمارے اسلامی جمہوری نظام کی آبرو بڑھی۔

ملک کی بنیادی مشکل بدستور وہی اقتصادی مشکل ہے۔ خاص طور پر حالیہ چند مہینوں میں عوام کی معیشتی مشکلات میں اضافہ ہوا۔ ان میں کچھ تو اقتصادی امور میں ناقص انتظامی کارکردگی کا نتیجہ ہیں جنہیں حتمی طور پر حل کیا جانا چاہئے۔ کچھ پروگرام ہیں، کچھ تدابیر سوچی گئی ہیں جو ان شاء اللہ اس رواں سال کے دوران جو اس لمحہ سے شروع ہو رہا ہے، 98 کا سال (سنہ 1398 ہجری شمسی) اس کے دوران ثمر بخش ثابت ہوں اور عوام ان کے اثرات کو محسوس کریں۔ جو بات مجھے عرض کرنی ہے وہ یہ ہے کہ ملک کے سامنے فوری مسئلہ، سنجیدہ مسئلہ اور ملک کی موجودہ ترجیح اقتصاد کا مسئلہ ہے۔ اقتصادی شعبے میں ہمارے سامنے مسائل زیادہ ہیں۔ ملکی کرنسی کی قدر میں کمی بہت اہم مسئلہ ہے، عوام کی قوت خرید کا مسئلہ بھی اسی طرح اہم ہے، کارخانوں کی مشکل، گنجائش سے کم کام کی مشکل اور بسا اوقات کارخانوں کے بند پڑ جانے کا مسئلہ بھی اسی طرح بہت اہم ہے۔ یہ مشکلات ہیں۔ میں نے جہاں تک مطالعہ کیا ہے اور ماہرین کی رائے لی ہے اس کے مطابق ان تمام مشکلات کی کنجی ہے 'قومی پیداوار کا فروغ'۔

سنہ 97 (ہجری شمسی مطابق مارچ 2018 الی مارچ 2019) کو ہم نے 'ایرانی مصنوعات کی حمایت کا سال' قرار دیا۔ میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ اس نعرے پر مکمل طور پر عمل ہوا لیکن اتنا ضرور کہہ سکتا ہوں کہ اس نعرے پر بہت وسیع پیمانے پر توجہ دی گئی اور عوام کی جانب سے بھی اس نعرے کو کافی پذیرائی ملی اور اس پر عمل ہوا، یقینا اس کا اثر ہوگا۔ اس سال 'پیداوار' کا مسئلہ سامنے ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ 'پیداوار' تمام سرگرمیوں کا محور قرار  پائے۔ 'پیداوار' سے میری جو مراد ہے اس کی تشریح سال کے پہلے دن کی اپنی تقریر میں کروں گا کہ پیداوار کا مطلب کیا ہے۔ اگر پیداوار کا سلسلہ چل پڑے تو معیشتی مشکلات کو بھی حل کر دے گا، اغیار اور دشمنوں سے ملک کو بے نیاز بھی کر دے گا، روزگار کی مشکل کو بھی حل کر دے گا اور ملکی کرنسی کی قدر میں گراوٹ کے مسئلے کو بھی کافی حد تک حل کر دے گا۔ چنانچہ پیداوار کا مسئلہ میری نظر میں اس سال کا مرکزی مسئلہ ہے۔ لہذا میں اس سال کا نعرہ یہ قرار دے رہا ہوں: 'پیداوار کا فروغ'۔ سب کوشش کریں کہ ملک کے اندر پیداوار کو فروغ ملے۔ سال کے شروع سے آخر تک ان شاء اللہ یہ کوشش ملک کے اندر نمایاں طور پر نظر آئے۔ اگر یہ ہو گيا تو میں امید کرتا ہوں کہ ان شاء اللہ اقتصادی مشکل حل ہونا شروع ہو جائے گی۔

اپنا قلبی درود و سلام بھیجتا ہوں حضرت امام زمانہ (ارواحنا فداہ) کی بارگاہ میں اور آپ عزیز عوام کے لئے ان بزرگوار کی دعا کی التجا کرتا ہوں اور ملت ایران اور ان تمام قوموں کی سعادت و کامرانی کی دعا اللہ تعالی سے کرتا ہوں جو نوروز مناتی ہیں۔

و السّلام‌ علیکم‌ و رحمة اللّه ‌و برکاته