بسم الله الرّحمن الرّحیم

یوم شجرکاری بہار کی آمد کی نوید بھی ہے اور ملک کے اندر درخت اور ہریالی کی اہمیت کو بھی اجاگر کرتا ہے۔ بنیادی مقصد یہ ہے کہ ملک کے عمومی ماحول میں درخت، نباتات، ہریالی، جنگلات اور چراگاہوں کو شایان شان اہمیت ملے۔ آج ہم ملک بھر میں جنگلات کے سلسلے میں بے اعتنائی، چراگاہوں سے بے اعتنائی، ہریالی پر بخوبی توجہ نہ دینے کے نتیجے میں بہت سے نقصانات اٹھا رہے ہیں۔ اب اگر عمومی کلچر میں ہریالی کی حفاطت، درخت کی حفاظت، نباتات کی حفاظت، سبزے کی حفاظت کو حقیقی معنی میں اہمیت دی جانے لگے گی تو میرے خیال میں وطن عزیز کو بہت فائدہ پہنچے گا۔ 

ہم جو شجرکاری کرتے ہیں، مثال کے طور پر یہاں دو پھل دار درختوں کے پودے لگاتے ہیں، یہ ایک علامتی عمل ہے۔ ہم یہ چاہتے ہیں کہ درخت لگانا، درخت، نباتات اور ہریالی کو اہمیت دینا ملک میں ایک عام مزاج بن جائے، ایک کلچر کلچر میں تبدیل ہو جائے۔

کبھی کبھی سننے میں آتا ہے کہ درختوں سے بھری کسی جگہ کو عمارت وغیرہ کی تعمیر کے لئے نقصان پہنچایا جاتا ہے، درختوں کو کاٹ دیا جاتا ہے۔ ملک کے متعلقہ اداروں کو چاہئے کہ اس کا سنجیدگی سے سد باب کریں، یہ نہ ہونے دیں۔ اسی طرح یہ بھی سننے میں آتا ہے کہ ملک کے بعض علاقوں میں مضر پودے لگانے کے سلسلے میں بے توجہی برتی جاتی ہے۔ اس قضیئے کو بہت زیادہ اہمیت دینے کی ضرورت ہے۔ ہم نے سنا ہے کہ ملک کے بعض مراکز میں اس مقصد کے تحت کہ صحرائی علاقے اور بیابان کا دائرہ مزید نہ بڑھے ایسے درخت لگائے جاتے ہیں جو مناسب نہیں ہیں، بلکہ مضر ہیں۔ اس بات کی ضرورت ہے کہ متعلقہ ادارے اس کا خیال رکھیں، یہ نہیں ہونا چاہئے۔ البتہ دوسری طرف چراگاہوں اور جنگلات کی حفاظت کے لئے بھرپور کوشش کی جانی چاہئے۔ متعلقہ ادارے، منجملہ نگراں ادارے جیسے عدلیہ سے وابستہ ادارے جنگلات کو پہنچنے والے نقصان کا پوری توجہ سے سد باب کریں۔

ہم امید کرتے ہیں کہ ان شاء اللہ درخت سے لگاؤ اور ہریالی و ہرے بھرے علاقوں سے لگاؤ کا جذبہ اور بڑھے گا اور اس کا فائدہ ملک اور عوام کو مستقبل میں ملے گا۔ ان شاء اللہ خداوند عالم اس میں برکت دے گا ملک کے لئے نباتات اور ہریالی کی برکتیں ان شاء اللہ بہت زیادہ ہوں گی۔

و السّلام علیکم و رحمة الله