* آپ کی اصلی اور سب سے اہم خصوصیت ہے آپ کا نوجوان ہونا۔ آپ کو اللہ تعالی نے جن برکتوں سے نوازا ہے اور جو الحمد للہ کافی زیادہ ہیں، ان کی وجہ آپ کی یہی نوجوانی ہے۔ اس لئے کہ آپ کے دل جوان ہیں، آپ کی روح جوان ہے جس کے اندر رحمت خداوندی کو اپنی جانب مائل کرنے کی بڑی صلاحیتیں ہیں۔ نوجوان ہونے کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ آپ ہرگز اپنے اندر تھکن کا احساس نہ آنے دیجئے۔ یعنی اس  حقیر اور آپ کے درمیان فرق یہ ہونا چاہئے کہ جس طرح راستہ چلتے وقت جب کچھ سفر طے ہو جاتا ہے تو ہم تھک جاتے ہیں لیکن آپ نہیں تھکتے بلکہ پوری قوت کے ساتھ آگے بڑھتے رہتے ہیں، اسی طرح اس دشوار راہ میں تھکن کا احساس اپنے قریب نہ آنے دیجئے۔ یہ کبھی نہ بھولئے کہ مشکلات اور رکاوٹیں آپ کو تھکانے نہ پائیں۔

آپ دیکھئے کہ طاغوتی شاہی دور میں اسی شہر میں کچھ لوگ تھے جو جدوجہد کرتے تھے، ان کے ساتھ مار پیٹ کی جاتی تھی، عدم تحفظ کے ماحول میں رہتے تھے، ان کے بچوں کے لئے خطرات تھے، مالی محرومیت تھی، مختلف طرح کی محرومیتیں تھیں لیکن پھر بھی ان کے دلوں میں اللہ تعالی سے امید کی شمع روشن تھی۔ تہران، اصفہان، شیراز، یزد اور بقیہ جگہوں پر بھی یہی صورت حال تھی۔ نتیجہ کیا ہوا؟ نتیجہ یہ نکلا کہ جس چیز کا ایک فیصدی بھی امکان نہیں تھا وہی اس ملک میں رونما ہو گئی یعنی اسلام کی حکمرانی۔ جس راہ پر آپ گامزن ہیں اگر استقامت اور پائيداری کے ساتھ اس پر آگے بڑھتے رہیں، اپنے اندر تھکن کا احساس پیدا نہ ہونے دیں، تو آپ کے سامنے جو رکاوٹیں ہیں وہ آپ کو آگے بڑھنے سے روک نہ سکیں، جب آپ کو کوئی رکاوٹ نظر آئے تو آپ اسے عبور کرنے کی کوشش کریں، اگر عبور نہ کر پائیں تو کسی اور راستے سے آگے بڑھنے کی کوشش کریں۔ آگے بڑھنے کا عمل جاری رکھیں۔ اگر آپ نے ایسا کیا تو آپ یقین جانئے کہ آپ کا مستقبل وہی ہوگا جس کی آپ تمنا کرتے ہیں۔ یعنی اسلامی معاشرہ، اسلامی حکومت، حقیقی اسلامی حکومت، احکام اسلامی۔ یہ یقینا ہوگا۔