ویڈیو لنک کے ذریعے ملٹری آفیسرز یونیورسٹیوں کی پاسنگ آوٹ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسلح افواج کے سپریم کمانڈر نے کہا کہ ملکی سلامتی کے تحفظ کے علاوہ بھی مسلح افوج کے کاندھوں پر اہم ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔
آپ نے فرمایا کہ مسلح افواج کا ایک اہم ترین کام قوم کو خدمات فراہم کرنا ہے جن میں ڈیموں اور شاہراہوں کی تعمیر جیسے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور صحت کے میدان میں خدمات شامل ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ایران کی مسلح افواج کورونا کے خلاف جنگ میں بھی پوری طرح سرگرم ہیں جبکہ معاشی امداد کے حوالے سے بھی بہترین خدمات انجام دے رہی ہے۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے مسلح افواج کی ٹریننگ یونیورسٹیوں میں حصول علم کو قابل فخر اور اہم قرار دیا۔ آپ نے فرمایا کہ ان یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے والے نوجوان مسلح افواج کا حصہ بن کر ملکی سلامتی کا تحفظ کرتے ہیں جو کسی بھی ملک کی بقا کے لیے ضروری ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ دفاعی قوت قومی اقتدار اعلی کا اہم ستون ہے۔ اگر قوموں کے پاس دفاعی قوت نہ ہو تو امریکہ اور بعض دیگر ممالک جو ملکوں اور قوموں کے خلاف جارحیت کے عادی ہیں انھیں چین سے نہیں رہنے دیں گے اور ان کی ہر چیز پر حملہ کریں گے۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا کہ آج آپ دیکھ رہے ہیں کہ بعض ملکوں کے خلاف کیسی جارحیت ہو رہی ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی کا کہنا تھا کہ دشمن کبھی دھوکہ دینے کے لئے فوجی خطرات کو خفیہ رکھتے ہیں اور کبھی دنیا کی اقوام کو ہراساں کرنے کے لئے انھیں دس گنا بڑھا کر دکھاتے ہیں تاکہ وہ ہتھیار ڈال دیں۔ آپ نے اپنی توانائیوں اور لاحق خطرات کے سلسلے میں صحیح ادراک اور آگاہی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ اگر کوئی ملک خطرے کی صحیح سطح اور اپنی توانائیوں کا درست ادراک رکھے تو یہ یقینا قومی مفادات کی حفاظت میں موثر ہوگا۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا کہ امریکہ کی خبیثانہ پابندیاں مجرمانہ عمل ہے۔ امریکی صدر خوش ہیں کہ ہم نے پابندیاں عائد کیں اور حد درجہ شدید اقتصادی دباؤ ڈالا۔ رہبر انقلاب اسلامی نے امریکی صدر ٹرمپ کو مخاطب کرکے فرمایا کہ صرف آپ جیسے پست انسان ہی کسی قوم کے خلاف جرائم پر فخر کر سکتے ہیں!
آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے واشگاف الفاظ میں کہا کہ ہم مزاحمت کریں گے اور ان کے شدید دباؤ کو امریکہ کی شدید پشیمانی و بدنامی میں بدل دیں گے۔
مسلح افواج کے سپریم کمانڈر آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ ایران کی دفاعی، میزائلی اور علاقائی طاقت کے بارے میں امریکہ پر مسلط بدمعاشوں کا ٹولہ اس لیے شور شرابہ مچار رہا ہے کہ ایران نے یہ طاقت گہرے حساب کتاب اور دانشمندی کی بنیاد پر حاصل کی ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ امریکیوں کی ہرزہ سرائی اور شور شرابہ ان کے خوف اور اس میدان میں ان کے پیچھے رہ جانے کی وجہ سے ہے۔ آپ نے فرمایا کہ امریکیوں کے شور شرابے اور ہنگامہ آرائی کو خاطر میں لائے بغیر سائنٹفک کیلکولیشن سسٹم کو محفوظ رکھا جائے۔
ایران کی مسلح افواج کے سپریم کمانڈر نے واضح کیا کہ اربوں ڈالر کے بجٹ خسارے اور غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والے دسیوں لاکھ لوگوں کے پیش نظر امریکہ کی صورتحال انتہائی خراب ہے۔ آپ نے فرمایا کہ ایرانی قوم ایمان کی طاقت اور قومی عزم وارادے کے ذریعے مشکلات پر قابو پانے میں کامیاب ہو جائے گی اور پابندیوں کو ملکی معیشت پائیدار بنانے کے ایک موقع میں تبدیل کر دے گی جبکہ امریکہ کے جرائم پیشہ اور پست حمکرانوں کو منہ کی کھانا پڑے گی۔
رہبر انقلاب اسلامی نے ایک بار پھر اس امر پر زور دیا کہ ملک کی تمام مشکلات کا حل اندرون ملک ہی موجود ہے۔ آپ نے فرمایا کہ عوام کی اقتصادی اور معاشی مشکلات کو انتھک محنت، مضبوط انتظام اور جامع منصوبہ بندی نیز ملکی پیداوار پر توجہ مرکوز کر کے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے ایرانی حکام کو نصیحت کی کہ بیرونی دنیا سے کوئی امید نہ رکھی جائے اور امریکی عوام پر مسلط بدمعاشوں کے شور شرابے پر بھی کوئی توجہ نہ دی جائے۔ آپ نے بدلتے ہوئے خطرات اور چیلنجوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ نئی صورتحال کے مقابلے کے لیے نئے منصوبوں کی ضرورت ہے، لہذا مسلح افواج کے تحقیقی اور تعلیمی اداروں کو اپنی ساری توجہ نئے خطرات کو سمجھنے اور ان کے تدارک کے لیے لازمی منصوبہ سازی پر مرکوز ہونا چاہیے۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے مسلح افواج کی ٹریننگ یونیورسٹیوں میں حصول علم کو قابل فخر اور اہم قرار دیا۔ آپ نے فرمایا کہ ان یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے والے جوان مسلح افواج کا حصہ بن کر ملکی سلامتی کا تحفظ کرتے ہیں جو کسی بھی ملک کی بقا کے لیے ضروری ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ سلامتی کے تحفظ کے بغیر کسی بھی ملک کی اہم ترین اقدار کا تحفظ نہیں کیا جا سکتا ہے۔