اس موقع پر آپ نے فرمایا آج نرسنگ کے پیشے سے وابستہ افراد عوام کی نگاہ میں پہلے سے زیادہ محترم  ہو گئے ہیں، یہ خدا کا لطف ہے اور مجھے امید ہے کہ یہ سلسلہ اسی طرح جاری رہے گا اور اس میں فروغ آئے گا۔

آپ نے نرس کو بیمار کے لئے فرشتۂ رحمت قرار دیتے ہوئے کہا کہ نرس بیمار کے لئے فرشتہ رحمت ہے۔ یہ بالکل صحیح لفظ ہے اس میں کوئی مبالغہ نہیں ہے۔ اس کا بیمار کے جسم سے بھی سروکار رہتا ہے اور اس کے ذہن و روح سے بھی۔ نرس در حقیقت بیمار کے لئے غمگسار، شفیق ہستی اور آسودگی کا ذریعہ ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے مزید فرمایا کہ نرسز ڈاکٹروں کے لئے شریک کار اور رفیق کار ہیں۔ جس بیمار کو نرس کی ضرورت ہے، اگر بہترین معالج بھی اس کے سرہانے موجود ہو اور احکامات دے دے مگر بیمار کا خیال رکھنے کے لئے نرس نہ ہو تو صحتیابی بہت مشکل ہوگی۔

آیت اللہ العظمی خامنہ ای کے مطابق نرسز نے کورونا کے حالات میں واقعی جذبہ قربانی کا مظاہرہ کیا جو قابل تعریف تھا۔ ان چیزوں نے عوام کی نظر میں نرسز کا وقار بڑھا دیا۔ کورونا کے اس قضیئے میں لوگوں نے سمجھا کہ نرسنگ کتنا عظیم کام ہے، اس کام کی کیا عظمت ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی کا کہنا تھا کہ کورونا کے دوران نرسوں کا کام اس بیماری میں مبتلا ہو جانے کی اندیشے کے باعث مزید اسٹریس والا کام بن گیا۔ آپ نے فرمایا کہ اس مدت میں نرسز نے جو جہاد کیا ہے اس سے عوام کی نظر میں نرسوں کا مقام و مرتبہ بڑھ گیا لیکن اتنا ہی کافی نہیں ہے بلکہ نرسوں کے تعلق سے عہدیداران کی بھی کچھ ذمہ داریا ہیں اور ان ذمہ داریوں پر انھیں عمل کرنا چاہئے۔