قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج بدھ پہلی اکتوبر دو ہزار آٹھ عیسوی کو اعلی حکام اور مختلف عوامی طبقات سے ملاقات میں عالم اسلام کے مستقبل کو ماضی کی بنسبت اس وقت زیادہ تابناک، امید افزا اور امت مسلمہ کی پیشرفت کو نا قابل انکار حقیقت قرار دیا۔ آپ نے فرمایا کہ یہ ترقی اور اور یہ تابناک مستقبل روز بروز اور درخشاں ہوگا اور عالم اسلام کا اسلامی وقار بحال ہوگا۔
قائد انقلاب اسلامی نے تقوائے الہی کے ذخیرے کو ماہ رمضان کی برکت قرار دیا اور فرمایا کہ کسی بھی دوسرے دور کی بنسبت اس وقت امت مسلمہ کو اس گرانبہا ذخیرے اور ذات اقدس الہی سے رابطے کی زیادہ ضرورت ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے ماضی میں مسلمانوں کی غفلت، نا امیدی اور سخت حالات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اس دور میں مسلمانوں پر تازہ دم سامراجی اور تسلط پسند طاقتوں کے شدید دباؤ کے باوجود اب امت مسلمہ کی بیداری کی برکت سے عالم اسلام کا مستقبل ہر زمانے سے زیادہ تابناک ہو گيا ہے اور اسلام دشمن طاقتیں خود اپنی شکست کا اعتراف کر رہی ہیں۔
آپ نے فرمایا کہ اس حقیقت کا انکار در حقیقت بدیہی باتوں اور وعدہ الہی کے انکار کے مترادف ہے۔ آپ نے فرمایا کہ یہ باتیں کسی خوش فہمی کا نتیجہ نہیں بلکہ وہ حقائق ہیں جن کے سلسلے کو جاری رکھنے کے لئے مسلمانوں کو سیاسی، فکری، علمی، سماجی اور اخلاقی تمام پہلؤوں پر محیط جہاد کی ضرورت ہے اور مسلم اقوام رفتہ رفتہ اس جہاد کے پہلؤوں سے آشنا ہو گئی ہیں اور مستقبل میں یہ آشنائی اور بڑھے گی۔
قائد انقلاب اسلامی نے امت مسلمہ کی پیش رفت اور سامراجی طاقتوں کی کمزوری و نا توانی کی وضاحت کرتے ہوئے مشرق وسطی کے موجودہ حالات کی جانب اشارہ کیا اور فرمایا کہ سابق سویت یونین کا شیرازہ بکھر جانے کے بعد خود کو گلوبل ولیج کا بلا شرکت غیرے مالک کہنے والی امریکی حکومت اس وقت فلسطین، لبنان، عراق اور افغانستان میں ایسی مشکلات میں پھنس گئی ہے کہ اپنے منصوبوں کے سلسلے میں برملا مایوسی اور نا امیدی کا اظہار کر رہی ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے پاکستان کے امور میں امریکہ کی تازہ مداختلوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ امریکہ اس سلسلے میں بھی ناکامی سے دوچار ہوا کیونکہ مسلمان بیدار ہو چکے ہیں اور ان کے اندر استقامت کا جذبہ موجزن ہے اور وہ اپنے حقوق کی پوری خبر رکھتے ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ مسلمانوں کی پشرفت اور عزت و وقار کے سلسلے کو جاری رکھنے کے لئے اللہ تعالی کی جانب توجہ اور اس سے مدد طلب کرنے کی ضرورت ہے آپ نے کہا کہ ایران کے مسلمان عوام نے گذشتہ تیس برسوں میں اللہ تعالی کی ذات پر توکل کرتے ہوئے پوری جوانمردی کےساتھ سامراجی طاقتوں کا مقابلہ کیا اور روز بروز ترقی کی منزلیں طے کر رہے ہیں۔
اس ملاقات کے آغاز میں صدر مملکت ڈاکٹر احمدی نژاد نے اپنے خطاب میں عید فطر کی مبارکباد پیش کی اور ماہ رمضان کو ملت ایران اور امت مسلمہ کے لئے تقوائے الہی کا ذخیرہ تیار کرنے کے سلسلے میں سنہری موقع قرار دیا۔ انہوں نے قوموں کی بیداری اور امید اور شیطانی طاقتوں کے مسائل و مشکلات میں اضافے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ یقینا مستقبل، مستضعفین، مظلومین اور بندگان صالح کا ہے اور حجت خدا کے ظہور اور قیام عدل کی شکل میں وعدہ الہی پورا ہوکر رہے گا۔