قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اتوار انیس اکتبور کو آرمی کالجوں کے طلبا کی تقریب حلف برداری میں شرکت فرمائی۔
تقریب کا انعقاد امام علی علیہ السلام آرمی کالج میں ہوا جس کا آغاز اسلامی جمہوریہ ایران کے قومی ترانے سے ہوا جس کے بعد امام علی علیہ السلام آرمی کالج کے کمانڈر نے قائد انقلاب اسلامی کا رسمی استقبال کیا۔ اس موقع پر قائد انقلاب اسلامی نے آٹھ سالہ مقدس دفاع کے شہدا کی یادگار پر جاکر شہدا کی ارواح طیبہ کے لئے فاتحہ خوانی کی اور پھر وہاں موجود دستوں کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر آپ نے اپنے خطاب میں اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کو ملک کے مستحکم بازو قرار دیا اور فرمایا کہ قوم، مسلح افواج کی پشتپناہی کر رہی ہے اور افواج کو اپنا جز سمجھتی ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے مسلح افواج کو قومی اقتدار اعلی کا اہم ترین حصہ قرار دیا اور فرمایا کہ قومی طاقت کا یہ مظہر اس وقت بہت زیادہ نمایاں ہو جاتا ہے جب مسلح افواج دفاعی ساز و سامان اور توانائيوں کے ساتھ ہی ایمانی، روحانی اور معنوی قوت سے بھی آراستہ ہو جائیں۔ اس وقت ایران کے پاس با شعور، با ایمان، شجاع اور پوری طرح مسلح جوان ہیں جن کی بدولت ملک کے پاس پوری دنیا اور تاریخ کا بے مثال اقتدار اعلی ہے۔
آپ نے فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج صرف اسلحے سے اپنی طاقت کا مظاہرہ نہیں کرتیں بلکہ ان کا حقیقی معنوی اقتدار ان کی قوت ایمانی، وحدانیت اور انسانیت کی اقدار کی حفاظت کی برکت سے جلوہ فگن ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ دنیا کی تسلط پسند طاقتوں کی فوجیں ان کی حرص و طمع کی آگ ٹھنڈی کرنے کا وسیلہ ہوتی ہیں لیکن ایران کی مسلح افواج اسلامی اقدار کی راہ میں جاں نثاری کا مظاہرہ کرنے والی ہیں اور الہی و انسانی فضیلتوں کو عام کرنے کے لئے مشقیں اور مزاحمت کرتی ہیں، میدانوں میں ڈٹ جاتی ہیں اور فتح و کامرانی ان کے قدم چومتی ہے۔
تمام مسلح افواج کے کمانڈر انچیف آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے سر سے پیر تک فوجی ساز و سامان سے لیس صیہونی فوج کے مقابلے میں حزب اللہ لبنان کے شجاع جوانوں کی قوت ایمانی کی فتح اور صیہونیوں کے اعتراف شکست کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ فتح مادی طاقتوں پر قوت ایمانی کی برتری اور بالادستی کا مظہر ہے، ہماری فورسز کے جوانوں کو چاہئے کہ ایمان و معنویت کی اپنی خصوصیت کی قدر و قیمت کو پہچانیں۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے دشمن طاقتوں کے مقابلے میں قوم کی پائیداری و استقامت، ایمان و یقین اور ایثار و جاں نثاری اور نتیجے میں دشمنوں کی پسپائی کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ جو دشمن اسلامی انقلاب کے آغاز اور اسلامی جمہوری نظام کی تشکیل کے وقت یہ سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ یہ قوم ان کی مخالفتوں کے طوفانوں کا سامنا کر پائے گی، اب تیس سال کے تجربے کے بعد اعتراف کر رہے ہیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور اس کی مسلح افواج بہترین پوزیشن میں پہنچ چکے ہیں۔
آپ نے ملک کی مسلح افواج کو معنوی فضیلتوں اور جدید علوم کے حصول اور نظم و ضبط اور آمادگی و اخلاص کی دعوت دی۔
اس موقع پر فوج کے کمانڈروں نے مسلح افواج کی توانائیوں اور دفاعی شعبے میں سائنسی ترقی و پیش رفت کے بعض نمونوں کی جانب اشارہ کیا۔