قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج امام حسین علیہ السلام کیڈٹ کالج کے اسٹوڈنٹس کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ جب علم، جہاد، ایمان اور مستحکم ارادہ ایک ساتھ مجتمع ہو جائیں تو ایسے انسان معرض وجود میں آتے ہیں جن کی برکت سے مستقبل کے تئیں امید بڑھتی ہے۔
تقریب کا آغاز اسلامی جمہوریہ ایران کے مقدس قومی ترانے سے ہوا۔ اس تقریب میں قائد انقلاب اسلامی نے علم و دانش کو الہی عطیہ قرار دیا اور فرمایا کہ بد قسمتی سے بعض انسان اس الہی عطیے کو فساد و طغیانی اور ظلم و ستم کے لئے استعمال کر رہے ہیں جس کے نتیجے میں دنیا دو حصوں ظالم و مظلوم میں تقیسم ہو گئی ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی در حقیقت اس صورت حال کے خلاف عظیم انسانی قیام تھا، ایران کے اسلامی انقلاب نے ظلم و ستم سے بھری ہوئی دنیا میں اسلام، وحدانیت، عدل و مساوات اور انسانی وقار کا نعرہ بلند کیا۔ آپ نے فرمایا کہ جو لوگ اس وقت ملت ایران کو مشورہ دے رہے ہیں کہ وہ عالمی نظام کی جانب لوٹ آئے یہ وہی لوگ ہیں جو اسلامی انقلاب کی صورت میں جاری ملت ایران کی تحریک سے ناخوش تھے۔ آپ نے فرمایا کہ عالمی نظام کی جانب واپسی کی سفارش تسلط پسند طاقتوں کے سامنے تسلیم ہو جانے اور دنیا کے غیر منصفانہ نظام کو قبول کر لینے کے معنی میں ہے لیکن ملت ایران نے گذشتہ تیس برسوں کے دوران اس جاہلانہ اور غیر منطقی مطالبے کا جواب ہمیشہ نفی میں دیا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ گزشتہ تیس برسوں کے دوران ملت ایران اور اسلامی جمہوری نظام پر سارا دباؤ انقلاب کے عظیم روحانی مقام و منزلت کو کم کرنے کے لئے تھا جو بے نتیجہ رہا اور آئندہ بھی کسی نتیجے تک نہیں پہنچے گا۔
کیڈٹ کالج کے طلبا کو مخاطب کرتے ہوئے قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ آپ اس مقدس حقیقت اور اعلی تشخص و ماہیت کے پاسدار و نگہبان ہیں اور آپ کو اس مقام و منزلت پر فخر ہونا چاہئے۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے پاکیزہ صفت، باایمان اور فولادی ارادے کے مالک نوجوانوں کی شمولیت سے پاسداران انقلاب فورس کی تشکیل کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ان نوجوانوں کی کوششوں اور بالخصوص مقدس دفاع کے دوران ان کی جد و جہد کا نتیجہ یہ نکلا کہ ملت ایران نے امام خمینی رحمت اللہ علیہ کی قیادت میں ایک کے بعد دوسری بلندی حاصل کی۔ آپ نے فرمایا کہ اس وقت کے مومن نوجوان، اوائل انقلاب کے مومن نوجوانوں سے اگر آگے نہیں تو پیچھے بھی نہیں ہیں۔
قائد انقلاب اسلامی نے نوجوانوں کو علم و دانش، تہذیب نفس اور معنوی اصلاح کی نصیحت کی اور فرمایا کہ سامراجی طاقتیں اس کوشش میں ہیں کہ قوموں کو مرعوب کر لے جائیں جبکہ با ایمان اور علم و دانش سے مزین نوجوانوں کی ہیبت مادی رعب و دبدبے سے کہیں زیادہ ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اس وقت دشمن کو بخوبی معلوم ہے کہ ایران اپنی مومن و پختہ ارادے کی مالک قوم اور نوجنوان نسل نیز اقدار کے پابند حکام کے سرمائے کی وجہ سے کسی بھی ہیبت و دبدبے سے مرعوب ہونے والا نہیں ہے۔
قائد انقلاب اسلامی کیڈٹ کالج کے ایروڈائنامک تحقیقاتی مرکز میں بھی تشریف لے گئے جہاں آپ نے پاسداران انقلاب فورس کے تحقیقاتی پروجیکٹ کا مشاہدہ فرمایا۔