قائد انقلاب اسلامی اور مسلح فورسز کے سپریم کمانڈر آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے صوبہ کردستان میں مسلح فورسز کی مشترکہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سکیورٹی اور قوم کی عام زندگی میں امن و سکون کی فضا کی ضمانت کو اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح فورسز کے وجود کا فلسفہ قرار دیا اور ملت ایران کے وقار کے بنیادی عامل کے طور پر قوم بالخصوص مسلح فورسز کی آمادگی کے تسلسل اور تقویت کی نشاندہی کی۔
قائد انقلاب اسلامی آج صبح جب شہر سنندج کی امام علی فوجی چھاونی میں منعقدہ تقریب میں پہنچے تو سب سے پہلے اسلامی جمہوریہ ایران کا قومی ترانہ پیش کیا گیا۔ اس کے بعد آپ نے شہیدوں کی یادگار کے سامنے جاکر فاتحہ خوانی کی اور کردستان کے سرفراز و مظلوم شہدا کے درجات کی بلندی کی دعا فرمائی۔
مسلح افواج کے سپریم کمانڈر آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے تقریب کے موقع پر موجود فوج، پاسداران انقلاب فورس، رضاکار فورس اور پولیس کے نمونہ دستوں کا معاینہ کیا اور ساتھ ہی تقریب میں حاضر مسلط کردہ جنگ میں زخمی ہو جانے والے جانبازوں سے ملاقات کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قائد انقلاب اسلامی نے کردستان کو شجاعت خیز علاقہ اور ایثار و جہاد و شہادت کی سرزمین قرار دیا اور اس علاقے میں انقلاب کے ابتدائی برسوں میں بد امنی اور برادرکشی کا بازار گرم کرنے کے لئے دشمنوں کی جانب سے کی جانے والی سازشوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: اسلامی نظام نے مومن عوام کے ایمان و حمیت پر تکیہ کرکے اس دشوار دور میں بڑا کامیاب امتحان دیا جبکہ دوسری طرف مسلح فورسز نے بھی اس عظیم فتنے کا خاتمہ کرکے اپنے فلسفہ وجودی یعنی عوام کے امن و سلامتی کو یقینی بنانے کی شاندار مثال قائم کی۔
قائد انقلاب اسلامی نے کردستان کے غیور عوام کے تعاون اور اہم کردار کی تعریف کرتے ہوئے اغیار کی سازشوں کے خلاف جہاد میں مسلمان کرد دلیروں کے جوش و ولولے کا ذکر کیا۔ آپ نے فرمایا کہ یہ حقائق کردستان کے علاقے میں ملت ایران کے عظیم رزمیہ کارنامے کے یادگار نمونے ہیں۔
مسلح فورسز کے سپریم کمانڈر نے اغیار کے خطرات سے کردستان کے محفوظ رہ جانے کو مسلح فورسز کے دانشمندانہ، آگاہانہ اور مقتدرانہ کردار کا ثمرہ قرار دیا اور دشمنوں کے مکر و حیلے کے سلسلے میں ہر طرح کی لا پروائی سے اجتناب کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: اسلامی نظام نے عالمی استبدادی قوتوں کو للکارا ہے بنابریں اسے سازشوں کی جانب سے ہمیشہ ہوشیار رہنا اور قرآن کےحکم کے مطابق اپنی آمادگی کی حفاظت و تقویت کرنا ہے۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے بد امنی پھیلانے کی دشمنوں کی کوششوں اور دلی خواہش کی جانب اشارہ کیا اور متعدد سیاہ دہشت گردانہ کاروائیوں کی منصوبہ بندی اور انجام دہی میں عراق پر قابض قوتوں اور بیرونی ممالک کی انٹیلیجنس ایجنسیوں کے کردار کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا: قوم بالخصوص مسلح فورسز اور حکام، ایسے ہی ہمیشہ آمادہ رہیں جس طرح وہ آج ہیں۔
مسلح فورسز کے سپریم کمانڈر نے اللہ تعالی کی ذات پر توکل، عوامی طاقت پر اتکا اور خود مختاری کو کسی بھی قوم کے وجود اور وقار کی حقیقی معنی میں حفاظت کی بنیادی شرط قرار دیا اور فرمایا: عظیم ملت ایران اور مقتدر اسلامی نظام جارحیت کا قائل نہیں ہے لیکن جہاں تک دوسروں کی دھمکیوں اور خطرات کا جواب دینے کا تعلق ہے تو اس میں ایک لمحے کی بھی تاخیر نہیں کی جائے گی۔ اس میں شک نہیں کہ فضل الہی سے قوم، حکام اور مسلح فورسز کی روز افزوں آمادگی کے نتیجے میں دشمن کی سازشیں ناکام ہوتی رہیں گی۔
اس تقریب میں پاسداران انقلاب فورس کے کمانڈر انچیف جنرل جعفری نے کردستان کی مجموعی صورت حال کی تفصیلات بیان کیں اور ایران اسلامی کی محافظ فور‎سز کی آمادگی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے علاقے میں پاسداران انقلاب فورس کی تعمیراتی اور ثقافتی فعالیت کی رپورٹ پیش کی۔ تقریب کے اختتام پر فوجی دستوں نے پاسنگ آؤٹ پریڈ کی۔