قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے دختر رسول حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا اور بانی انقلاب اسلامی امام خمینی کے یوم ولادت کی مناسبت سے اپنے خطاب میں دسویں صدارتی انتخابات کو معجزہ الہی قرار دیا اور انتخابات میں عوام کی بے مثال اور پروقار شرکت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی بیدار، با بصیرت اور آگاہ قوم نے اس عظیم کارنامے سے یہ ثابت کر دیا کہ وہ امام خمینی رحمت اللہ علیہ کی بیان کردہ اقدار اور ان کے راستے سے منسلک ہے اور اسی تناظر میں اپنی ترقی و خوش بختی کے لئے کوشاں ہے۔ قائد انقلاب اسلامی نے دسویں صدارتی انتخابات کے موقع پر ملت ایران کے عظیم کارنامے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ان انتخابات کو بہت با برکت اور اہم قرار دیا اور فرمایا کہ ملت ایران نے انتخابات میں وسیع اور پر جوش شرکت سے ثابت کر دیا کہ وہ قومی وقار کو خاص اہمیت دیتی ہے اور تسلط پسندوں کے سامنے استقامت اور حق کی راہ میں پائیداری کو اپنی بنیادی اقدار اور افتخارات کا جز سمجھتی ہے۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ قوم نے انتخابات میں اس بات کو ثابت کر دیا۔
قائد انقلاب اسلامی نے نفسیاتی جنگ اور وسیع تشہیراتی مہم کے ذریعے عوام کو انتخابات سے لا تعلق بنانے کی دشمنوں اور غیر ملکی ذرائع ابلاغ کی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: حقیقت میں اس بار کے انتخابات کی پشت پر معجزنما دست الہی کارفرما تھا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ گزشتہ تیس برسوں کےمقابلے میں ان انتخابات میں ایک کروڑ ووٹوں کا اضافہ ہوا۔ اس تقریب میں اہلبیت پیغمبر سلام اللہ علیہم سے عقیدت رکھنے والے قصیدہ گو شعرا بھی موجود تھے۔ آپ نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کو نیکیوں کا سرچشمہ اور برکتوں کا آبشار قرار دیا اور آپ کی ولادت با سعادت کے دن کو بہت اہم اور با عظمت بتایا۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ حضرت صدیقہ طاہرہ سلام اللہ علیہا کی ولادت کا دن ولایت کے آغاز کا دن ہے کیونکہ آپ کے فرزند جو امت کے امام اور ہادی ہیں در حقیقت اسی (حضرت زہرا کی ذات گرامی کے) شجرہ طبیہ کے ثمرات ہیں۔ قائد انقلاب اسلامی نے شیعہ سنی اتحاد کی تقویت کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے عالم اسلام میں اتحاد و اخوت کے سلسلے میں امام خمینی رحمت اللہ علیہ کی سفارشات کا ذکر کیا اور فرمایا کہ امام (خمینی رہ) بڑی با بصیرت شخصیت کے مالک تھے، انہیں علم تھا کہ دشمن بالخصوص برطانیہ اس کوشش میں ہے کہ شیعہ اور سنی مسلکوں کے اختلافی مسائل کا فائدہ اٹھاتے ہوئےعالم اسلام کے پیکر کو تار تار کرکے لوگوں کو ایک دوسرے کا دشمن بنا دے۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ دینی عقیدے اور اسلامی وقار کے نام سے اسلامی جمہوریہ نے آج جو پرچم بلند کر رکھا ہے اسے دیکھ کر ہر مسلمان کے دل کی دھڑکنیں تیز ہو جاتی ہیں اور تمام مسلمان اس پر فخر کرتے ہیں۔