قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اسلامی جمہوریہ ایران اورعمان کے ما بین عمیق دینی، جغرافیائی اور تاریخی اشتراکات کے پیش نظر دونوں ملکوں کے تعاون کے فروغ پر تاکید کی۔
شاہ عمان جناب سلطان قابوس اور ان کے ہمراہ تہران آنے والے وفد سے ملاقات میں کل قائد انقلاب اسلامی نے گزشتہ تیس برسوں کےدونوں ملکوں کے تعلقات کو برادرانہ اور دستانہ قرار دیا۔ آپ نے فرمایا کہ عمیق دینی، جغرافیائی اور تاریخی اشتراکات کے پیش نظر دونوں ملکوں کے تعاون اور باہمی تعلقات کے فروغ کی راہ ہموار ہے۔
آپ نے ایران و عمان کے ما بین دنیا کی ایک انتہائی حساس گزرگاہ موجود ہونے کی جانب اشارہ کیا اور سلامتی و تحفظ کو خلیج فارس کی سب سے اہم ضرورت قرار دیا۔ آپ نے فرمایا: امریکا اور بعض دیگر بیرونی ملکوں نے ہمیشہ یہ کوشش کی ہے کہ خلیج فارس کا اہم ترین علاقہ پر امن نہ رہے۔ انہوں نے ہمیشہ علاقے میں بد امنی اور بد گمانی پھیلائی ہے۔ آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا کہ خلیج فارس کے ممالک کو چاہئے کہ باہمی تعاون کے ذریعے علاقے کی سکیورٹی کو یقینی بنائیں اور اتحاد کی راہ ہموار کریں۔
شاہ عمان سلطان قابوس نے بھی ایران کے اپنے سفر اور قائد انقلاب اسلامی سے اپنی ملاقات پر اظہار مسرت کیا اور کہا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات کی گہرائی بڑھانے کی راہ ہموار ہے اور تہران میں انجام پانے والے مذاکرات میں اس سلسلے میں خاص طور پر اقتصادی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے علاقے کی سکیورٹی کی اہمیت کے تعلق سے قائد انقلاب اسلامی کی گفتگو کے سلسلے میں کہا کہ علاقے کے ممالک وسیع تر علاقائی مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے نیز باہمی تعاون کو فروغ دیکر پائیدار سلامتی کی راہ ہموار کر سکتے ہیں۔
اس ملاقات میں صدر مملکت ڈاکٹر محمود احمدی نژاد بھی تشریف فرما تھے۔