قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج شام یورپ میں ایرانی طلبہ کی یونین کے ارکان سے ملاقات میں ملک میں علمی و سائنسی تحریک کو فوری ضرورت قرار دیا اور ایک عظیم تاریخی موڑ سے کامیابی کے ساتھ گزرنے کے لئے تحصیل علم اور راہ خدا میں جد و جہد اور محنت و مشقت کو نوجوانوں کی بہت اہم ذمہ داری بتایا۔
قائد انقلاب اسلامی نے ملک کے باہر ایرانی طلبہ کی یونین کی صحیح سمت میں پیش قدمی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اس یونین کو شجرہ طیبہ اور نوجوان اور باایمان تنظیم قرار دیا اور فرمایا: وطن عزیز میں علم و سائنس کی بنیادوں کو مضبوط کرنا ان اہداف و مقاصد کے حصول کا موثر ترین طریقہ ہے جن کے لئے اسلامی جمہوری نظام کوشاں ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے دنیا پر حکمفرما نظام کو غیر منصفانہ نظام قرار دیا اور فرمایا: موجودہ دور میں انسان غلط نظاموں، ثقافتوں اور امتیاز و نا انصافی کا اسیر ہے اور نا انصافی، دنیا میں حکمفرما ایک معمول کی بات اور لبرل ڈیموکریسی کے دعوے دار مغربی سرمایہ دارانہ نظام کی ماہیت و حقیقت کا جز بن گئی ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے دنیا میں منصفانہ نظام کی تشکیل کے تعلق سے اسلامی جمہوریہ ایران کی کوششوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ عالمی سطح پر پرچم عدل و انصاف کو بلند اور عظیم عوامی قوت کو اس پرچم تلے مجتمع کیا جا سکے گا۔ قائد انقلاب اسلامی نے گوناگوں خواہشات و جذبات اور باطنی میلان کی وجہ سے اس دشوار اور صعب العبور راہ پر گامزن ہونے کے لئے ایمان و استقامت کو ضروری قرار دیا اور فرمایا: پوری توجہ کے ساتھ راہ مستقیم پر گامزن ہونا اور اس سے ہرگز نہ بھٹکنا ہی استقامت و پائیداری ہے جس کے لئے جد و جہد اور بصیرت کی ضرورت ہے۔ قائد انقلاب اسلامی نے ملک کے اندر بعض افراد کے انحراف بھٹک جانے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اگر یہ صورت حال پیش نہ آئی ہوتی اور بعض افراد نے بیچ راہ میں سستی نہ دکھائی ہوتی تو آج مادی و روحانی دونوں لحاظ سے ملک کے حالات بدرجہا بہتر ہوتے لیکن جیسا کہ بارہا تاکید کی گئی اور معاشرے کے حقائق سے بھی ثابت ہوا کہ گر جانے والے پتوں کی دگنا تعداد میں نئے پتے نکل آتے ہیں۔
قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے تہران میں یوم عاشور کے بلوؤں کے بارے میں دنیا کے بعض سیاستدانوں کے بیانوں کی جانب اشارہ کیا اور ان بیانوں کو خباثتوں، حقائق کو عمدا بدل دینے اور صیہونی اور اغیار سے وابستہ ذرائع ابلاغ سے متاثر ہو جانے کا نتیجہ قرار دیا۔
اس ملاقات کے آغاز میں یورپ میں ایرانی طلبہ کی یونین میں ولی فقیہ آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے نمایندے حجت الاسلام و المسلمین جواد اژہ ای نے ایک رپورٹ پیش کرتے ہوئے تہران میں یونین کے چوالیسویں اجلاس کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ یہ تنظیم ان برسوں میں ہر طرح کے اختلاف و تفرقے سے محفوظ رہی ہے اور اسی طرح امام خمینی رحمت اللہ علیہ اور ولایت فقیہ کی راہ پر آگے بڑھتے ہوئے پوری قوت سے اپنی سرگرمیاں جاری رکھے گی۔
یونین کے سکریٹری نے بھی کہا کہ یونین کے ارکان امام خمینی رحمت اللہ علیہ اور ولی فقیہ سے اپنی گہری عقیدت کے ساتھ اس انداز سے آگے بڑھ رہے ہیں کہ روحانی اقتدار اور علمی وقار کے ہدف کو حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائيں جو اسلامی جمہوری نظام کی خواہش ہے۔