قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج صبح گینیا بیساؤ کے صدر اور ان کے وفد سے ملاقات میں اسلامی ممالک کے ساتھ تعلقات کے فروغ میں تہران کی خاص دلچسپی کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ امت اسلامیہ صلاحیتوں سے سرشار عظیم مجموعہ ہے اور (مسلمان) جہاں کہیں بھی ہیں انہیں ایک دوسرے کی جانب دوستی کا ہاتھ بڑھانا چاہئےـ

آپ نے فرمایا کہ اگر مسلمان قوموں اور حکومتوں کے مابین یہ تعاون مناسب انداز میں شروع ہو جائے تو اس سے دنیا بھر کے مسلمانوں کو فائدہ پہنچے گاـ

قائد انقلاب اسلامی نے افریقا کے علاقے کی اہمیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایاکہ سامراج کے مداخلت پسندانہ ہاتھوں سے برسہا برس تک افریقا اور اس بر اعظم کے مغربی خطے کے لئے گوناگوں دشواریاں پیدا ہوئیں لیکن اب قومیں بیدار ہو گئی ہیں اور باہمی تعاون کے مواقع کی جستجو میں ہیں ـ

قائد انقلاب اسلامی نے افریقی ممالک کے ساتھ تعاون کے لئے ایران کی مکمل آمادگی کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ سامراجی طاقتوں کے بر خلاف ایران ایک دوست اور برادر ملک کی حیثیت سے آپ کے ملک کے قومی مفادات کے مطابق ترقی میں مدد کر سکتاہےـ

قائد انقلاب اسلامی نے اسلامی انقلاب کے بعد صنعتی اور سائنسی شعبے میں ایران کو حاصل ہونے والی ترقی کی جانب اشارہ کیا اور فرمایا کہ یہ ترقی اسلامی جذبے اور قومی خود اعتمادی کی برکت سے حاصل ہوئی جو امام خمینی (رحمت اللہ علیہ) کا تحفہ ہے اور جو قوم بھی اپنے نفس پر اعتماد کرتے ہوئے سعی و کوشش کے میدان میں اتر جائے گی، اسی طرح ترقی کرے گی۔ قائد انقلاب اسلامی نے افریقا اور اس بر اعظم کے مغربی خطے میں امن و سلامتی اور ترقی و پیشرفت کی اہمیت پر زور دیاـ

ملاقات میں پروٹوکول کے مطابق صدر ایران ڈاکٹر محمود احمدی نژاد بھی موجود تھےـ

اس ملاقات میں گینیا بیساؤ کے صدر نے کہا کہ انہوں نے دورہ ایران کے دوران ایران کی صنعتی اور سائنسی کامیابیوں کو نزدیک سے دیکھا اور وہ حیرت زدہ رہ گئےـ

گینیا بیساؤ کے صدر مالام باسای سانہا نے کہا کہ یہ حیرت انگیز ترقی اور ملت ایران کی توانائیاں قوموں کے لئے فخر کی بات ہے اور ہم اپنے تعلقات کو پہلے سے زیادہ فروغ دینے کے لئے دسیاب مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھائیں گےـ