قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج صبح اسٹریٹیجک ٹکنالوجی کے نمائش کا معائنہ کیا اور مقامی سائنسدانوں اور موجدین کی اہم سائنسی ایجادات اور اختراعات کو قریب سے دیکھا۔

نمائش گاہ میں پہنچنے کے بعد قائد انقلاب اسلامی سامراجی طاقتوں کی سازش کے تحت دہشت گردانہ حملوں میں قتل کئے جانے والے ایٹمی سائنسدانوں علی محمدی شہید اور مجید شہریاری شہید کی یادگار پر گئے۔ آپ نے شہید سائںسدانوں کے لئے فاتحہ خوانی کی اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ اس کے بعد آپ نے نمائش کا معائنہ کیا۔
اسٹریٹیجک ٹکنالوجی اگزیبیشن میں ایرو اسپیس ٹکنالوجی، مائیکرو الیکٹرانک ٹکنالوجی، نینو ٹیکنالوجی، متبادل انرجی ٹکنالوجی، اسٹیم سیلز ٹکنالوجی، انفارمیشن ٹکنالوجی، حیاتیاتی ٹکنالوجی اور میڈیکل ٹکنالوجی نیز روایتی ایرانی طب کے شعبوں میں ایرانی محققین اور سائنسدانوں کی ایجادات اور سائنسی مصنوعات کو پیش کیا گيا۔
متبادل انرجی کے شعبے میں مقناطیسی توانائی کے ارتکاز کی روش سے ایٹمی فیوجن (ایٹم کو گداختہ کرنے) کے تجرباتی ریئیکٹر کی ڈیزائننگ اور تعمیر کے قومی پروجیکٹ کو نمائش کے لئے رکھا گیا تھا۔ ایٹمی فیوجن بجلی پیدا کرنے کی جدیدترین روش ہے جو آئندہ چند برسوں میں ایٹمی فیجن ( ایٹم کو شکافتہ کرنے) کی روش کی جگہ لینے والی ہے۔ ایران اس وقت اس پروجیکٹ کی اسٹڈی کر رہا ہے اور مستقبل قریب میں ایٹمی فیوجن بجلی گھر کی تعمیر کا مرحلہ شروع کرےگا۔
اس نمائش میں امیر کبیر قومی سپر کمپیوٹر کا پروجیکٹ بھی رکھا گیا تھا۔ اس کمپیوٹر کی ڈیزائننگ، تعمیر اور آپریٹنگ کے مراحل امیرکبیر صنعتی یونیورسٹی میں ایرانی سائنسدانوں کے ہاتھوں انجام پائے۔ سپر کمپیوٹر کی ٹکنالوجی دنیا کے صرف دس ممالک کے پاس ہے۔ اس سپر کمپیوٹر کی اسپیڈ نواسی ہزار ارب FLOPS (FLoating Point Operations Per Second) ہے۔
اس نمائش میں امیر کبیر صنعتی یونیورسٹی کے سائنسدانوں کے ہاتھوں تیار کیا جانے والا صنعتی سیٹیلائٹ بھی نظر آیا۔
سرطان کے علاج کے سلسلے میں ایکسرے کی پیدا کرنے والی مشین، نیوکلیئر آئيزوٹوپ مشین، کنؤں کے اندر کھدائی کے عمل کو ڈائریکشن دینے والا مقناطیسی آلہ، پرواز کے دوران فضا میں معلق ہوکر تصاویرکھینچنے اور فلم بنانے اور فوری طور پر ان کی ترسیل میں مددگار زحل اڑن تشتری، دو سے چالیس گیگا ہرٹز کی فریکوینسیوں پر راڈار سے متعلق اطلاعات کی نشاندہی اور حصول کا اسمارٹ سسٹم، راڈار سسٹم، موسمیاتی اطلاعات فراہم کرنے والے راڈار کی ساخت کا پروجیکٹ وہ اہم سائنسی اختراعات تھیں جنہیں اس نمائش میں پیش کیا گیا۔ نمائش گاہ میں نوید اور ظفر نامی دو مصنوعی سیارے بھی رکھے گئے تھے جو مقامی طور پر تیار کئے گئے ہیں۔ یہ دونوں ذیلی سیارے لانچ ہونے کے لئے پوری طرح تیار ہیں۔
ایرو اسپیس کے شعبے میں بایولوجیکل سیلنڈر کے پروجیکٹ کو پیش کیا گيا تھا جس کے ذریعے جانداروں اور خاص طور پر انسان کو خلا میں بھیجا جاتا ہے۔ مستقبل قریب میں اسی سیلنڈر میں ایک جاندار کو خلا میں ایک سو بیس کلومیٹر کی اونچائی تک بھیجنے اور بحفاظت واپس لانے کا پروگرام ہے۔
خلائی تحقیقات میں کام آنے والی وہ مشین بھی اس نمائش میں رکھی گئی تھی جو خلا کا ماحول تیار کرتی ہے اور خلا میں جانداروں کے اندر پیدا ہونے والے تغیرات کی نشاندہی کرتی ہے۔
نمائش میں اسپورٹ طیارے کو بھی رکھا گیا۔ یہ ٹو سیٹر فل کمپوزٹ طیارہ ہے جس کی تعمیر مکمل طور پر ایران کے اندر ایرانی ماہرین کے ہاتھوں انجام دی گئي ہے۔ نمائش میں کثیر المقاصد مائیکرو جیٹ کا ماڈل بھی موجود تھا۔
اسٹریٹیجک ٹکنالوجی نمائش میں رویان تحقیقاتی سنٹر کی ایجادات بھی نظر آئيں جن میں اسٹیم سیلز اور کلوننگ کے شعبے کی اہم پیشرفت کو خاص طور پر پیش کیا گيا۔ نمائش میں موجود سائنسدانوں نے قائد انقلاب اسلامی کو کلوننگ کے گوناگوں مراحل اور مختلف تجربات کے بارے میں بریفنگ دی۔
نینو ٹکنالوجی کے شعبے کی اختراعات کو بھی نمائش میں پیش کیا گيا اور سرطان کے معالجہ اور قلبی امراض سے ہونے والی اموات کی روک تھام میں کام آنے والی نینو میڈیسن بھی رکھی گئی تھی۔
میڈیکل شعبے میں سینے کے کینسر کی بروقت تشخیص کے لئے ڈیجیٹل میموگرافی مشین، گردے کی پتھری کے علاج کے لئے یورولوجی لیزر مشین، پیدائشی امراض قلب کی تشخیص میں مددگار اسمارٹ مشین، خون کا نمونہ لئے بغیر خون کے اندر شکر کی سطح کی نشاندہی کرنے والی مشین اور ایم آر آئي مشین بھی اس نمائش میں رکھی گئی تھی۔
متبادل انرجی کے شعبے میں بغیر کوئلے کے چلنے والے بجلی کے انجن، سولر ڈش، ہائیبریڈ بس، بادی بجلی گھر کے انجن اور گیئر بکس کو نمائش میں رکھا گيا تھا۔
نمائش میں روایتی ایرانی طب اور جڑی بوٹیوں کے نمونے بھی رکھے گئے تھے۔ اس شعبے میں ایرانی محققین کے نئے انکشافات اور ایجادات کو پیش کیا گيا۔
نمائش میں اٹھارہ گيگا ہرٹز بینڈ پر سیٹیلائٹ کو سگنل بھیجٹنے اور اطلاعات حاصل کرنے والے اینٹینا کا پروجیکٹ، ایس این جی کی ڈیزائننگ کا پروجیکٹ وغیرہ بھی رکھا گيا تھا۔
پیٹرولیم اشیاء کی صفائی میں کام آنے والا مائکرو فلٹر، تیل کی پیداوار میں استعمال ہونے والے مختلف سائنسی اور صنعتی آلات، بجلی کے انجنوں میں بجلی کے خرچ کو کمترین سطح پر لے جانے والا سسٹم بھی اس نمائش میں موجود تھا۔
نمائش میں ملک کے جامع علمی نقشے کو بھی رکھا گیا تھا اور ساتھ ہی اس نقشے کی تدوین کے مراحل، معینہ اہداف اور ترجیحات کی بھی نشاندہی کی گئی تھی۔
نمائش کے معائنے کے موقعے پر قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے ساتھ مشیر صدر جمہوریہ برائے سائنس و ٹکنالوجی، وزیر صحت، وزیر دفاع، یونیورسٹیوں کے چانسلر اور سائنس اینڈ ٹکنالوجی پارک کے ڈائریکٹر بھی موجود تھے۔
قائد انقلاب اسلامی نے پانچ گھنٹوں تک اس نمائش کے مختلف حصوں کا معائنہ کیا۔ اسی اثنا میں نماز ظہر کا وقت ہو گیا اور قائد انقلاب اسلامی کی امامت میں نماز ظہرین ادا کی گئی۔ نمازکے بعد بھی قائد انقلاب اسلامی اس نمائش کے مختلف حصوں میں گئے اور آپ نے ایرانی ماہرین کی جدید اختراعات اور سائنسی حصولیابیوں کا معائنہ کیا۔