قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ دشمن بھی علاقے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی طاقت، وقار اور اہم پوزیشن کا اعتراف کرنے پر مجبور ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے آج تہران میں صوبہ کردستان کے علماء، حکام، منتخب افراد اور شیہدوں کے خاندانوں سے ایک ملاقات میں فرمایا کہ اسلامی انقلاب کی فتح کے بعد دشمن کے تشہیراتی و مواصلاتی مافیا نے جہاں تک ممکن تھا اس (اسلامی) نظام کے خلاف ‌‌زہر افشانی کی لیکن اسلامی نظام نے محض دعوؤں کی سطح پر نہیں بلکہ عملی میدان میں ترقی و پیشرفت کی منزلیں طے کرکے ان حربوں کو بے اثر بنا دیا۔ آپ نے فرمایا کہ اس وقت دنیا کی قوموں کے درمیان اسلامی جمہوریہ ایران، اس کی نمایاں شخصیات اور اس کے بلند اہداف کا ذکر بڑے احترام کے ساتھ کیا جاتا ہے اور یہ ملک قوموں کی نظر میں خاص عزت و وقار کا مالک ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے خالص اسلامی جذبے، احساس بندگی، روشنی فکری اور سنجیدہ مساعی پر استوار حرکت کو ایران کی اس پیشرفت کی بنیاد قرار دیا اور فرمایا کہ ملت ایران نے اپنی محنت و مشقت سے دشمنوں سے بھی اپنی ترقی کا اعتراف کروا لیا اور ملک کی موجودہ صورت حال روشن مستقبل کی نوید دے رہی ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں صوبہ کردستان کو علم و ادب، فن و ہنر، صفاء و پاکیزگی اخلاص و وفاداری اور شجاعت و روشن فکری کا گہوارا قرار دیا اور فرمایا کہ ملت ایران اپنی سنجیدہ، روشن فکری پر استوار، صحیح اور مربوط پیشرفت کے ذریعے علمی، سماجی، سیاسی اور قومی وقار کے لحاظ سے ماضی کی نسبت زیادہ بلند مقام پر پہنچ چکی ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے دو سال قبل انجام پانے والے صوبہ کردستان کے اپنے دورے کا حوالہ دیا اور عوام کی جانب سے پرخلوص استقبال کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی جمہوری نظام سے کردستان کے عوام کی وفاداری اور ان کا لگاؤ غیر معمولی ہے جو بہت کم علاقوں میں نظر آتا ہے۔
آپ نے ملک کی ترقی میں ہر صوبے کے کردار کی اہمیت پر زور دیا اور فرمایا کہ ہر صوبے کو چاہئے کہ پیشرفت اور سعی و کوشش کی تعمیری رقابت میں اپنا کردار ادا کرے لہذا صوبہ کردستان اور اس صوبے کے با صلاحیت افراد کے لئے بھی ضروری ہے کہ اس میدان میں اپنی لیاقت و شائستگی کا مظاہرہ کریں۔