قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے تشخیص مصلحت نظام کونسل سے مشاورت کے بعد روزگار سے متعلق کلی پالیسیوں کا تعین فرمایا۔
مجریہ، مقننہ اور عدلیہ کے سربراہوں نیز نگراں کونسل کے سکریٹری کو ارسال کی جانے والی کلی پالیسیاں حسب ذیل ہیں۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
روزگار کی کلی پالیسیاں
1- کام کرنے، پیداواری سرگرمیوں اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی ترویج و ترغیب اور ملک کے تعلیمی و تشہیراتی نظام کی مدد سے داخلی پیداوار کے استعمال کو اسلامی و قومی قدر کے طور پر متعارف کرانا۔
2- حال اور مستقبل میں کام کی ضروریات کے مطابق ماہر اور کارآمد افرادی قوت کی تربیت، ملک کے تعلیمی نظام ( شعبہ تعلیم و تربیت، فنی و ٹیکنیکل تعلیم اور اعلی تعلیمی نظام) کی مدد سے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی توانائی میں اضافہ اور تعلیم و مہارت کی فراہمی کے ساتھ ہی اقتصادی اداروں کا تعاون حاصل کرنا اور ان کی صلاحیتوں سے استفادہ۔
3- ٹکنالوجی ڈیولپمنٹ اور علمی معیاروں پر استوار معیشت پر خاص توجہ کے ساتھ روزگار کے پائیدار مواقع پیدا کرنا اور قومی و عالمی سطح پر ان کے بارے میں آنے والی تبدیلیوں کے تعلق سے دور اندیشانہ اقدامات۔
4- روزگار کے بازار کی اطلاعات کے جامع نظام کی تشکیل۔
5- روزگار اور تجارت کے ماحول (سیاسی ماحول، ثقافتی و قانونی ماحول، طویل المیعاد اقتصادی سرگرمیوں کے ماحول، ٹیکس اور بنیادی تنصیبات وغیرہ) کو بہتر بنانا اور اس کے معیاروں کو بلند کرنا، نجی سیکٹر اور کوآپریٹیو اداروں کی مدد، اسلامی جمہوریہ کے آئين کے تناظر میں قوانین، ضوابط اور متعلقہ امور کی اصلاح کرکے کمپٹیشن کا ماحول پیدا کرنا۔
6- دیگر ممالک اور تنظیموں کے ساتھ موثر اور تعمیری تعاون نیز علاقائی اور عالمی تدابیر کے ذریعے ٹکنالوجی، سرمائے اور مالیاتی ذرائع کے لئے ترغیبی اقدامات، ماہر افرادی قوت کا لین دین، غیر ملکی بازاروں، مصنوعات اور سروسز تک دسترسی۔
7- مالیاتی، تجارتی اور کرنسی و زر مبادلہ سے متعلق پالیسیوں کی ہم آہنگی و تقویت اور بے روزگاری کم کرنے کے ساتھ ہی ساتھ پیداواری عوامل کے استعمال کے فروغ اور پیداوار میں اضافے کے مقصد کے مطابق اقتصادی بازاروں کی سمت کا تعین۔
8- سبسیڈی فراہم کرتے وقت نجی اور کوآپریٹیو شعبوں میں سرمایہ کاری، پیداوار اور روزگار کے فروغ پر خاص توجہ۔
9- سیاحت اور ٹرانزٹ جیسی اقتصادی خصوصیات کی حامل صنعتوں کو فروغ دینا اور ان کا بھرپور استعمال۔
10- اقتصادی افکار کو تجارتی شکل میں تبدیل کرنے کے لئے لازمی سرمایہ کاری میں شراکت کرنے والے فنڈز کا قیام، مدد اور فروغ نیز نئی، چھوٹی اور اختراعی سرگرمیاں انجام دینے والی کمپنیوں کی مدد۔
11- بے روزگاروں کو اچھے روزگار کے لائق بنانے کے لئے ان کی صلاحیت و استعداد میں اضافے کے مقصد سے موثر امدادی انتظامات۔
12- ملک کے ایسے صوبوں میں بے روزگاری ختم کرنے پر خاص توجہ جہاں افراط زر کی شرح ملک کی اوسط افراط زر کی شرح سے زیادہ ہے۔
13- افرادی قوت کے استعمال اور تنخواہوں میں اضافے کے درمیان تناسب کا خیال رکھنا۔
سیدعلی خامنه ای
28/تیرماه/1390
(19 جولائی 2011 )