قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے امریکی غاصبوں کے مقابلے میں عراقی قوم کی متحدہ مزاحمت اور استقامت کو عراق کی تاریخ کا سنہری باب قرار دیا ہےـ
قائد انقلاب اسلامی نے اتوار کو عراقی کردستان کی مقامی انتظامیہ کے سربراہ مسعود بارزانی سے ملاقات میں عراق کو حاصل آزادی و خود مختاری کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ امریکی دباؤ کے مقابلے میں عراق کی تمام قومیتوں اور مسلکوں کی پائیداری و استقامت، ملک میں قابض امریکی فوجیوں کو عدالتی استثنا دینے کی عراقی عوام کی جانب سے مخالفت اور سرانجام امریکیوں کا مجبور ہوکر عراق سے باہر نکلنا، یہ سب عراق کی تاریخ کے سنہری ابواب ہیں۔
قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ عراق میں مختلف قومیتوں اور مذاہب کا پرامن طریقے سے ایک ساتھ زندگی گزارنا بہت اہم بات ہے۔ آپ نے فرمایا کہ عراق میں استحکام اور امن و ثبات کی صورت حال اسلامی جمہوریہ ایران کے لئے مسرت کی باعث ہے اور عراق کی تمام قومیتوں کو چاہئے کہ متحد ہوکر نئے عراق کی تعمیر کی کوشش کریں ـ
قائد انقلاب اسلامی نے ایک مضبوط اور متحد عراق کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کی حمایت پر ایک بار پھر تاکید کی اور فرمایا کہ عراق میں تباہی ہوئی ہے جس کا جلد از جلد ازالہ ہونا چاہئے تا کہ متحد عراق اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کر سکے۔ قائد انقلاب اسلامی نے عراق میں سبھی قومیتوں اور مذاہب کے لوگوں کو ایران کا بھائی قرار دیا اور فرمایا کہ ایرانی عوام سے ان قومیتوں کے دیرینہ رشتے ہیں۔ قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور عراق کے موجودہ تعلقات دوستانہ اور خوشگوار ہیں لیکن ان میں روز بروز فروغ لانا چاہئے۔
عراقی کردستان کی مقامی انتظامیہ کے سربراہ مسعود بارزانی نے قائد انقلاب اسلامی سے اپنی ملاقات پر بیحد خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ایران کو عراق کا دوست اور برادر ملک قرار دیا اور کہا کہ عراق کے عوام اور حکومت کبھی بھی دشوار حالات میں ایران کے عوام اور حکومت سے کی گئی مدد کو فراموش نہیں کریں گے۔ مسعودی بارزانی نے عراق کی خود مختاری کی حفاظت کے لئے تمام قومیتوں اور مسلکوں کی مشترکہ مساعی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عراق ہمیشہ ایران کی مدد اور رہنمائی سے استفادہ کرتا رہے گا۔ مسعود بارزانی ایک وفد کے ساتھ ہفتے کے روز تہران پہنچے ہیں۔