قائد انقلاب اسلامي آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے صبر اور بصيرت کو اسلامي جمہوريہ ايران کي پيشرفت و ترقي اور اس کے دوام کے دو بنيادي عامل قرار ديا ہے- قائد انقلاب اسلامي آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے پير کي صبح تہران ميں قم کے افاضل اور عوام کے ايک اجتماع سے خطاب ميں اسلامي نظام کي مسلسل کاميابيوں ميں صبر و بصيرت کے بنيادي کردار کا حوالہ ديتے ہوئے دشمنوں کي سازشوں کي ناکامي کي وجوہات پر روشني ڈالي ـ
آپ نے دشمنوں کي سازشوں کي ناکامي اور ملت ايران کي قوت و طاقت کے دو بنيادي عناصر کي حيثيت سے اصولوں پر اسلامي نظام کي استقامت اور ميدان عمل ميں عوام کي دانشمندانہ موجودگي کا نام ليا اور فرمايا کہ سامراجي محاذ کے خيالات اور اندازوں کے برخلاف اسلامي جمہوري نظام آج نہ صرف يہ کہ شعب ابو طالب والے حالات ميں نہيں ہے بلکہ بدر و خيبر والي پوزيشن ميں پہنچ چکا ہےـ
قائد انقلاب اسلامي نے صبر اور بصيرت کو قوموں کي کاميابيوں کا سلسلہ جاري رہنے ميں دو موثر عوامل قرار ديا اور فرمايا کہ ملت ايران نے صبر و بصيرت کي بنياد پر عظيم کاميابياں حاصل کرنے کا تجربہ دنيا کي اقوام کے سامنے پيش کر ديا ہےـ
آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے بصيرت و صبر کي تقويت اور کفر و استکبار کے محاذ کي تسلط پسندي کے مقابلے ميں ملت ايران کي سلسلہ وار کاميابيوں کو دو ديگر اہم عناصر پر منحصر قرار ديتے ہوئے فرمايا کہ اصولوں پر اسلامي نظام کي استقامت اور ميدان ميں عوام کي دانشمندانہ موجودگي دشمنوں کي ہر سازش اور مکر و حيلے کو ناکام بنا دے گي ـ
قائد انقلا اسلامي نے فرمايا کہ استکباري محاذ عوام کو مايوس اور حکام کے ارادوں کو متزلزل کرنے کے لئے ہر حربے اور چال کا استعمال کرتا ہےـ
آپ نے فرمايا کہ مغربي حکام نے بارہا يہ بات دوہرائي ہے کہ پابنديوں اور عوام پر دباؤ ڈالنے کا مقصد انہيں تھکا کر ميدان سے باہر نکال دينا اور حکام کو اپني پاليسيوں پر نظر ثاني کرنے پر مجبور کرنا ہے ليکن وہ سخت بھول ميں ہيں اور انہيں يہ ہدف ہرگز حاصل ہونے والا نہيں ہے، کيونکہ ہميشہ غلط اندازے لگانے والے يہ روسياہ عناصر اس خيال ميں رہتے ہيں کہ اسلامي نظام شعب ابو طالب والے حالات سے دوچار ہے جبکہ ملت ايران اس وقت بدر و خيبر کي پوزيشن ميں پہنچ چکي ہےـ
قائد انقلاب اسلامي نے بلنديوں کي جانب ملت ايران کے سفر کے سلسلے ميں فرمايا کہ اس ميں کوئي وقفہ پيدا نہيں ہو سکتا ـ آپ نے فرمايا کہ دشمن ايسے عالم ميں عوام اور حکام کے عزم و ارادے ميں تزلزل پيدا کرنا چاہتا ہے کہ جب اسلامي جمہوريہ ايران کي قوت و توانائي اس مقام پر ہے جس کا بيس يا تيس سال پہلے تصور بھي نہيں کيا جا سکتا تھا-
دوسري طرف استکبار کے محاذ کي ظاہري ہيبت بھي ماضي کي نسبت اس وقت ختم ہو چکي ہےـ قائد انقلاب اسلامي نے فرمايا کہ دين اور سعادت دنيا و آخرت کے صراط الہي پر گامزن رہنے کا حکام کا ارادہ مستحکم ہے اور عوام بھي ثابت قدمي کے ساتھ اس راہ پر آگے بڑھ رہے ہيں ـ
قائد انقلاب اسلامي نے انتخابات کو عوامي شراکت کي نمائش کا اہم ميدان قرار ديا اور فرمايا کہ مدتوں پہلے سے کفر و استکبار کے مراکز سے ليکر اس محاذ کے پيادوں تک سب نے وسيع پيمانے پر کوششيں کي ہيں کہ پارليماني انتخابات ميں عوام کا شرکت بہت محدود ہو ليکن اللہ تعالي کے لطف و کرم سے انتخابات ميں عوام کي شرکت دشمن کي کمر توڑ دينے والي ہوگي ـ قائد انقلاب اسلامي نےايران کے پارليماني انتخابات کو دنيا کي تمام مسلم اقوام کے لئے بہت اہم اور موثر قرار ديا اور فرمايا کہ يہي وجہ ہے کہ استکباري محاذ بشمول امريکہ، برطانيہ، صيہونيوں اور ديگر عناصر، سب يہ کوشش کرتے ہيں کہ انتخابات مخدوش بنائيں اور قوموں کي نظر ميں اسے مايوس کن ظاہرکريں ـ
قائد انقلاب اسلامي نے فرمايا کہ ملت ايران انتخابات اور انقلابي رجحان کے لحاظ سے قوموں کے درميان پيش پيش ہے اور تمام قوموں کي نگاہيں ايران کے پارليماني انتخابات پر لگي ہوئي ہيںـ