قائد انقلاب اسلامی نے مجریہ، مقننہ اور عدلیہ کے حکام سے ملاقات میں قومی پیداوار کی حمایت اور اس سمت میں ماحول سازی کے لئے ہمدلی، ہم خیالی، پرخلوص تعاون اور سنجیدہ محنت کی دعوت دی۔ آپ نے نوروز کی آمد اور ہجری شمسی سال کے آغاز کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ عید اور سال نو کی شروعات ملک کی پیشرفت کی رفتار کو مزید تیز کرنے اور قومی پیداوار کے شعبے میں بڑا اور سنجیدہ قدم اٹھانے کی تمہید ثابت ہونا چاہئے۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے منگل کی شام اپنی اس گفتگو میں حکام کے لئے کسی بھی سال کے بابرکت ثابت ہونے کو فرائض کی انجام دہی اور راہ اسلام پر پیش قدمی پر منحصر قرار دیا اور فرمایا کہ اگر حکام اپنی دلجمعی اور سنجیدہ محنت سے رحمت و لطف الہی کے نزول کی زمین ہموار کریں تو سال یقینا عوام الناس کے لئے بابرکت سال ثابت ہوگا۔

قائد انقلاب اسلامی نے نئے ہجری شمسی سال 1391 کو قومی پیداوار، کام اور ایرانی سرمائے کی حمایت کے سال سے موسوم کئے جانے کے ضمن میں فرمایا کہ اعلی اہداف کی جانب ملک کی پیش قدمی، دستیاب وسائل و سازگار حالات اور اقتصادی مسائل پر اسلامی نظام کے دشمنوں کے ارتکاز کے مجموعی جائزے سے ثابت ہوتا ہے کہ قومی پیداوار کی حمایت معروضی حالات میں ایک ناگزیر ضرورت ہے۔

قائد انقلاب اسلامی نے اسلامی جمہوریہ ایران پر اقتصادی دباؤ شدید سے شدیدتر کرنے کی استکباری محاذ کی کوششوں کا حوالہ دیا اور فرمایا کہ اسلامی نظام کے دشمنوں کی وسیع نقل و حرکت کے باوجود ملک کے حکام اور نوجوان اپنے عزم و ایمان، ہوشیاری و بیداری اور دشمنوں کی مساعی اور حربوں کی شناخت کے ساتھ سرعت عمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمام داخلی توانائیوں اور وسائل کو میدان میں لائیں گے اور استکباری محاذ کو ایک بار پھر شکست سے دوچار کریں گے۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ سامراجی محاذ کی سرگرمیوں کے بے سود رہنے کی سب سے آشکارا دلیل اسلامی نظام پر تیس سال سے زائد عرصے سے عائد پابندیوں کا بے نتیجہ ثابت ہونا اور ایران کی روز افزوں قوت و پیشرفت ہے۔

قائد انقلاب اسلامی نے قومی پیداوار کے فروغ اور استکباری محاذ کے مقابلے کے لئے ہمہ جہتی حرکت کے تحت مقننہ اور مجریہ کے تعاون اور ہمدلی کو لازمی قرار دیا اور مقننہ و مجریہ سے سفارش کی کہ آج مختلف میدانوں میں ملک کو محنت، لگن، جدت عمل اور خلاقیت کی ضرورت ہے اور اس ہدف کے حصول کے لئے حکام اور بالخصوص مجریہ اور مقننہ کے عہدیداروں کی ہم خیالی، تدبیر و تدبر اور باہمی تعاون ضروری ہے۔

vقائد انقلاب اسلامی نے اسلامی نظام کے مقابل استکباری طاقتوں، رجعت پسند حکومتوں، سرمایہ داروں، مفسدوں، دنیا کے روسیاہوں اور کمزور عقیدے کے داخلی عناصر پر مشتمل محاذ کی تشکیل کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ گزشتہ تین عشروں سے زیادہ عرصے کے دوران اسلامی نظام کو جھکانے کے لئے کئی بار اس طرح کے محاذ تشکیل پا چکے ہیں لیکن ہر دفعہ شیطانی محاذ کو شکست ہوئی اور وہ خطرخواہ نتیجہ حاصل نہیں کر سکا۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ اسلامی نظام کے مخالفوں اور دشمنوں کی شکست کی ایک بنیادی وجہ وطن عزیز کا اندرونی اتحاد رہا ہے۔

قائد انقلاب اسلامی نے معاشرے میں غیر ملکی اشیاء کے استعمال کے غلط رواج کا ذکر کیا اور مقامی طور پر تیار کی جانے والی مصنوعات کے استعمال کی ترویج میں قومی میڈیا کے کردار کو اہم قرار دیا۔ آپ نے فرمایا کہ داخلی طور پر تیار کی جانے والی مصنوعات کے استعمال کی ترویج کے لئے تدبر، مطالعے، گہری نظر، منصوبہ بندی اور نفسیاتی پہلوؤں کو مد نظر رکھنے کی ضرورت ہے چنانچہ قومی نشریاتی ادارے اور دیگر تشہیراتی اداروں کو چاہئے کہ اس موضوع پر سنجیدگی کے ساتھ توجہ دیں۔