قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ملک کی تمام مسلح فورسز کو بھرپور تیاری کے ساتھ ہی الہی و دینی جذبے کی حفاظت و تقویت کی سفارش کی۔
بدھ کے روز مسلح فورسز کے کمانڈروں سے ملاقات میں قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ایران کی مسلح فورسز کے پاس آٹھ سالہ مقدس دفاع کے گرانبہا تجربات ہیں اور ان بیش قیمتی تجربات کے بار بار مطالعے اور اس سے استفادے کی ضرورت ہے۔
آپ نے مقدس دفاع کے برسوں کے تجربات کو ملک کی تاریخ میں عدیم المثال قرار دیا اور فرمایا کہ آٹھ برسوں میں مشرق و مغرب کی تمام طاقتیں اور ان سے وابستہ ممالک اسلامی جمہوریہ ایران کے مقابل صف آر ا تھے اور انہوں نے عراق کی بعثی حکومت کو پیشرفتہ ترین وسائل فراہم کئے تھے۔
قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ مغرب کے انسانی حقوق اور جمہوریت کے دعویدار ممالک نے عراق کی حکومت بعث کو کیمیاوی ہتھیار دینے سے بھی دریغ نہیں کیا کہ شاید اسلامی جمہوری نظام اور ملت ایران کو اس طریقے سے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا جائے۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ان تمام سرگرمیوں اور حمایتوں کو باوجود دنیا کی طاقتیں اسلامی جمہوریہ ایران کو جھکا نہ سکیں۔ ایران کی تاریخ کا یہ باب انتہائی قیمتی اور عظیم تجربات سے مزین ہے جو مسلح فورسز کے پاس ہیں۔
آپ نے قوموں کی سعادت و پیشرفت کو تاریخی مراحل سے گزرنے کے لئے لازمی صبر و استقامت پر موقوف قرار دیا اور فرمایا کہ ملت ایران اسلامی انقلاب کی تحریک اور مقدس دفاع کے ایام کے گراں بہا تجربات اور اپنی موجودہ پوزیشن کی مدد سے یقینی طور پر اس وقت در پیش موڑ سے سربلندی کے ساتھ گزر جائے گی۔
قائد انقلاب اسلامی نے ملت ایران کے دشمنوں کی دھمکیوں کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ دھمکیوں کی کثرت اسلامی نطام کی طاقت کی غماز ہے کیونکہ اگر اسلامی جمہوریہ کے پاس طاقت اور اس کا گہرا اثر نہ ہوتا تو ملت ایران کے بدخواہ اس سراسیمگی کے عالم میں ہاتھ پاؤں نہ مارتے۔
قائد انقلاب اسلامی نے مسلح فور‎سز کے اندر افرادی قوت کو انتہائی اہم قرار دیا اور موجودہ پیشرفت پر مطمئن ہوکر نہ بیٹھنے بلکہ مقدس دفاع کے جذبے کو قائم رکھنے کی سفارش کی۔