تہران کے دورے پر آئے عراق کے وزیر اعظم نوری مالکی نے پیر کی صبح قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔

ملاقات میں قائد انقلاب اسلامی نے دنیائے عرب اور علاقے میں عراق کی روز بروز زیادہ مستحکم ہو رہی پوزیشن کو اسلامی جمہوریہ ایران کے لئے باعث مسرت قرار دیا اور فرمایا کہ مربوط علمی مساعی اور ملک گیر سطح پر تعمیر نو کی مہم جیسے اقدامات سے عراق کے استحکام کی کوششوں کے نتیجے میں عراقی حکومت اور عوام دونوں کا وقار اور بھی بڑھے گا۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ حالیہ مہینوں کے بعض تغیرات اور معاملات سے عالم اسلام اور دنیائے عرب میں عراقی حکومت اور قوم کا اقتدار نمایاں ہوا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ عراق سے امریکی فوجیوں کا مکمل انخلاء انتہائی اہم واقعہ اور بہت بڑی کامیابی رہی جو حکومت کی استقامت اور قوم کے عزم و ارادے کے برملا اظہار سے حاصل ہوئی۔

قائد انقلاب اسلامی نے بغداد میں عرب سربراہی اجلاس کے انعقاد کو عراقی اقتدار کا ایک اور مظہر قرار دیا اور فرمایا کہ بعض فریقوں نے عراق کو دنیائے عرب سے خارج ملک ظاہر کرنے کی بڑی وسیع کوششیں کیں لیکن بغداد میں عرب سربراہی اجلاس کے انعقاد کے ساتھ ہی عراق اس تنظیم کی قیادت کی منزل میں پہنچ گیا اور عراقی وزیر اعظم کو عرب لیگ کا سربراہ چنا گیا۔

آپ نے دنیائے عرب میں عراق کی دیرینہ مستحکم پوزیشن کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ عراق کی اس تاریخ اور قدرتی و انسانی صلاحیتوں کی وجہ سے اس ملک کا اپنے شایان شان مقام پر دوبارہ پہنچ جانا غیر متوقع نہیں ہے۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ روز بروز زیادہ مستحکم ہو رہے عراق کے کچھ دشمن بھی ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ کسی بھی ملک کی قوت و طاقت کے لئے وسائل اور اہم مقدمات کی ضرورت ہوتی ہے جن میں سب سے اہم علمی ترقی، تعمیراتی سرگرمیاں اور عوام کی خدمت ہے۔

قائد انقلاب اسلامی نے علمی تحریک اور اس کے ناقابل یقین نتائج کے سلسلے میں ایران کے گراں قدر تجربات کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ عراق میں جو دنیائے عرب کی علمی لیاقتوں کا مرکز ہے ایک علمی تحریک شروع ہو اور یونیورسٹیوں اور علمی شخصیات کا رخ علمی جہاد کی سمت موڑا جائے۔

قائد انقلاب اسلامی نے تعمیراتی سرگرمیوں کے سلسلے میں فرمایا کہ نوجوانوں کو منظم کرکے اور ضروری مقدمات کی فراہمی کے ساتھ ملک گیر سطح پر عوام کی خدمت اور تعمیراتی سرگرمیاں شروع کی جانی چاہئے۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ عراقی عوام کا مستقبل اور بھی تابناک ہوگا۔

عراق کے وزیر اعظم نوری مالکی نے اس موقعے پر قائد انقلاب اسلامی سے اپنی ملاقات پر اظہار مسرت کیا اور ایران کے اعلی حکام سے اپنی ملاقاتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی کے لطف سے مختلف شعبوں میں ایران اور عراق کے باہمی تعلقات کو فروغ ملا ہے اور دونوں ملکوں کے مابین تجارتی اور صنعتی وفود کا تبادلہ تواتر سے ہو رہا ہے۔

عراقی وزیر اعظم نے یہ امید ظاہر کی کہ تہران میں انجام پانے والے مذاکرات سے دونوں ملکوں کے باہمی تعاون کی زمین اور بھی ہموار ہوگی۔